آر ایف سگنلز

آڈیو ایمپلی فائرز کے ضمن میں بتائی گئی بنیادی تراکیب کو استعمال کرتے ہوئے آر ایف آلات میں بھی خرابیوں کی جانچ کی جا سکتی ہے تاہم اس ضمن میں جو بنیادی اور اہم فرق ہیں ان کو مد نظر رکھنا ضروری ہوگا۔ ظاہر ہے کہ آر ایف آلات بہت زیادہ فریکوئنسی پر کام کرتے ہیں، خاص طور پر ان کے ابتدائی حصوں میں (جن کو فرنٹ اینڈ کہتے ہیں) ہائی فریکوئنسی کار فرما ہوتی ہے۔ ممکن ہے کہ بعض حالات میں فرنٹ اینڈ (اور سرکٹ کے دوسرے آرایف حصوں میں بھی) میں کار فرما فریکوئنسی آپ کی آسیلو سکوپ کی حدود سے باہر ہو۔مثال کے طور پر عام تجارتی ایف ایم بینڈ رسیور کے آر ایف ایمپلی فائر اور مکسر حصوں میں 100MHz اور اس کے قریب کی فریکوئنسیز کام کررہی ہوتی ہیں۔ان حدود کی فریکوئنسی پر کام کرنے والی آسیلو سکوپ خاصی گراں قیمت ہوتی ہے ۔ ایف ایم رسیور کی معیاری آئی ایف فریکوئنسی 10.7MHz ہوتی ہے جو اکثر آسیلو سکوپس پر دیکھی جا سکتی ہے۔اے ایم رسیورز پر کام کرتے وقت زیادہ دقت پیش نہیں آئے گی کیونکہ ان کی زیادہ سے زیادہ ان پٹ فریکوئنسی 1.6MHz کے لگ بھگ ہوتی ہے۔ ان کی آئی ایف فریکوئنسی 455KHz یا 460KHz کی حدود میں ہوتی ہے۔
ایک اور بات جو مد نظر رکھنی ضروری ہے یہ ہے کہ ریڈیائی آلات (ریڈیو رسیور وغیرہ) محض چند ملی وولٹ کے ان پٹ لیول پر کام کرتے ہیں۔ آسیلو سکوپ پر مناسب ٹریس دکھانے کے لئے اس سے کم از کم دس گنا زیادہ لیول کی ان پٹ درکار ہوتی ہے۔
اگر ان پٹ فریکوئنسی کافی کم ہو اور سویپ رفتار کافی زیادہ ہو تو آر ایف سگنل کی ویو فارم سکرین پر دیکھی جا سکتی ہے۔نسبتاً زیادہ سویپ رفتار کی وجہ سے سکرین پر صرف ایک پٹی بھی نمو دار ہو سکتی ہے۔اس پٹی کی بلندی کی مدد سے آپ سگنل کا ایمپلی ٹیوڈ (پیک ٹو پیک) ناپ سکتے ہیں۔ نتائج کو آر ایم ایس میں تبدیل کرنے کے لئے پیک ٹو پیک لیول کو 2.83 تقسیم کر دیں۔ سگنل میں کلپنگ ہونے کی صورت میں پٹی کے اوپر اور نیچے روشن لکیریں نظر آنے لگیں گی۔کلپنگ نظر آنے کا انحصار آسیلو سکوپ کی بینڈ وڈتھ پر ہوگا۔

اگر سگنل ایمپلی ٹیوڈ ماڈولیٹڈ ہے اور آپ اس کی ویو فارم سکرین پر دیکھنا چاہتے ہیں تو یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ماڈولیشن کے ساتھ ساتھ ویو فارم سکرین پر مسلسل اوپر نیچے ہوتی ہوئی دکھائی دے گی جس سے ایمپلی ٹیوڈ پر ماڈولیشن کے باعث ہونے والی تبدیلی واضح نظر آئے گی۔ بعض اوقات ویو فارم دھندلی اور غیر واضح بھی نظر آتی ہے تاہم اس کا انحصار آڈیو ماڈولیشن سگنل کی نوعیت پر ہوگا۔اگر آپ کم سویپ شرح متعین کریں گے تو سگنل پر ماڈولیشن کے اثرات کے باعث ہونے والی تبدیلی واضح نظر آئے گی۔ شکل نمبر 2-24 میں دکھائی گئی ویو فارم، کافی طاقتور سائن ویو ماڈولیشن (100 فیصد سے کم) کے نتائج کی ایک مثال ہے۔اس نوعیت کی ویو فارم کی واضح ٹریس حاصل کرنے میں جو خاص مسئلہ پیش آتا ہے وہ یہ ہے کہ سویپ جنریٹر کو مستحکم ڈسپلے دکھانے کے لئے متعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے تاہم اکثر آسیلوسکوپس میں ایسا کرنا مشکل نہیں ہوتا اور ٹرگر لیول کو احتیاط سے متعین کر کے عام طور پر اچھے نتائج حاصل کئے جا سکتے ہیں۔
یہ حقیقت بھی مدنظر رکھیں کہ ہائی فریکوئنسی پر آسیلو سکوپ کی ان پٹ امپیڈینس خاصی کم ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے ہائی امپیڈینس سرکٹس پر کافی زیادہ لوڈ پڑتا ہے۔ اس کی وجہ سے زیر جانچ سرکٹ، خاص طور پر اگر آپ L-C ٹیوننڈ سرکٹ سے ان پٹ لے رہے ہیں تو، ڈی ٹیون ہو سکتے ہیں۔جہاں بھی ممکن ہو، زیر جانچ سرکٹ کے کم اور درمیانی امپیڈینس والے مقامات سے سگنل ٹیسٹ کریں۔اس نوعیت کی ٹیسٹنگ کے لئے X10 پروب بے حد مفید رہتی ہے۔اس پروب کے استعمال سے ان پٹ حساسیت میں خاصی کمی واقع ہوتی ہے چنانچہ آر ایف ان پٹ سرکٹس کی جانچ میں مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

(اختتام)