(حصہ اول) آسیلو سکوپ ۔ مبادیات

حصہ اول
آسیلو سکوپ ۔ مبادیات


تعارف

یقینی طور پر آسیلو سکوپ ایک ایسا آلہ ہے جس کی موجودگی کی خواہش الیکٹرونکس کے تقریباً تمام شائقین کے دل میں موجود ہوتی ہے۔ اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ آسیلو سکوپ الیکٹرونکس کی تمام بیماریوں کی تشخیص اور نقائص کی جانچ کے لئے ایک واحد اور موثر آلہ ہے لیکن درحقیقت یہ خیال، آسیلو سکوپ کی صلاحیتوں کے بارے میں حسن ظن کے مترادف ہے۔ اعلیٰ ترین خصوصیات والی آسیلو سکوپ میں بھی اس کی صلاحیتوں کی حدود موجود ہوتی ہیں۔ کچھ سرکٹس اس نوعیت کے ہوتے ہیں جن میں نقائص کی تشخیص کے لئے آسیلو سکوپ کا استعمال بہت کم موثر ثابت ہوتا ہے۔تاہم عمومی طور پر آسیلو سکوپ آپ کو یہ بتائے گی کہ آپ کیا جاننا چاہتے ہیں اور اس کا استعمال کسی بھی دوسرے ٹیسٹ آلے کی نسبت اپنی اہمیت کو ثابت کرے گا۔

الیکٹرونک کے شائقین کے لئے آسیلو سکوپ کے دو بڑے نقائص سامنے آتے ہیں۔ پہلا نقص یہ ہے کہ اس کی قیمت ایک عام شوقین کام کرنے والے کے لئے کسی بھی دوسرے ٹیسٹ آلے کی نسبت بہت زیادہ ہے جو ایک اچھے اور جدید ڈیجیٹل ملٹی میٹر کی قیمت کا کم از کم دس گنا ہوتی ہے۔ لیباریٹری معیار کے جدید آلات کی قیمت اس سے بھی کہیں زیادہ ہوتی ہے لیکن یہ آلات عام شوقین کام کرنے والے حضرات کی ضروریات سے بہت زیادہ اور بالا تر حیثیت رکھتے ہیں۔ ورکشاپ آسیلو سکوپ کی قیمت برداشت کرنے کے سوال کے ساتھ ساتھ اس بات کی اہمیت بھی ہے کہ آیا اس کا استعمال اتنا ہے کہ یہ آپ کے روزمرہ کام میں اپنی قیمت کا متبادل ثابت ہوتی ہے یا نہیں۔

دوسرا بڑا نقص جس کا سامنا اکثر شائقین کو ہوتا ہے یہ ہے کہ نقائص کی تشخیص میں اس کے درست استعمال اور طریقے سے مکمل طور پر آگاہی نہیں ہوتی۔ اکثر کتابیں اور آسیلو سکوپ کے ساتھ آنے والا مینوئل بھی پیشہ ورانہ طور پر کام کرنے والے اصحاب کو مد نظر رکھ کر لکھے جاتے ہیں جس سے عام تجربات کرنے والے شائقین بہت کم استفادہ کر سکتے ہیں۔