انورس ٹریسنگ

سگنل ٹریسنگ کی کسی بھی قسم کی جانچ میں سب سے بہتر یہ ہوتا ہے کہ سگنلز کو ایسے مقامات پر ٹریس کیا جائے جہاں وہ سرے سے موجود ہی نہ ہو۔ یہ طریقہ اس سے بہتر ہے کہ آپ سگنل کے مرکزی راستوں پر اس میں کسی کمی یا خرابی کو ٹریس کریں۔ڈی کپلنگ کپیسٹرزکے سروں پر بھی سگنل کی موجودگی کو چیک کرنا بہتر رہتا ہے۔
ڈی کپلنگ کپیسٹرز کے سروں پر سگنل بہت کم ہونا چاہئے کیونکہ ڈی کپلنگ کپیسٹر کا کام ہی یہ ہے کہ وہ غیر مطلوبہ سگنل کو ہموار Smooth کرے۔کم فریکوئنسی پر ڈی کپلنگ کا اثر کم ہو جاتا ہے چنانچہ اس بات کو ذہن میں رکھیں کہ ڈی کپلنگ کپیسٹر کے سروں پر وولٹیج میں تبدیلی کا عمل کم رفتار سے واقع ہونے کی صورت میں اسے کسی خرابی کی وجہ نہ سمجھیں۔اگر آپ کامن ایمیٹر سٹیج میں ایمیٹر بائی پاس رزسٹر کے سروں پر آڈیو فریکوئنسی سگنل جیسی کوئی چیز موجود دیکھیں تو یہ یقیناً کپیسٹر کی خرابی کی

نشاندہی ہوگی۔ٹرانزسٹر کی بیس سے اس کے ایمیٹرتک تقریباً اکائی گین ہوتا ہے چنانچہ اگر آپ بیس اور ایمیٹر پر ایک جیسا سگنل لیول دیکھیں تو یہ اس بات کی نشاندہی ہوگی کہ ٹرانزسٹر درست عمل کر رہا ہے تاہم اس صورت میں ایمیٹر بائی پاس کپیسیٹر اوپن ہوگا۔ ایسی ایمی ٹر رزسٹینس سے حاصل ہونے والی منفی فیڈ بیک ، جسے بائی پاس نہ کیا گیا ہو،سٹیج کے وولٹیج گین کو کم کر دیتی ہے۔ ممکن ہے کہ یہاں سے صرف 6dB کا گین حاصل ہو۔(یہ تقریباً دگنے کے برابر ہوگا)۔
اس قسم کی ترکیب سے آپ کسی نقص زدہ سٹیج کی بجائے، خراب پرزے کے قریب ترین پہنچ جاتے ہیں۔ایسی صورت میں خراب پرزے کو پھینک کر دوسرا نیا پرزہ لگانے کی بجائے مناسب یہ ہوگا کہ پرزے کو بذات خود بھی جانچ لیا جائے۔دوسری بہت سی ممکنہ وجوہات کے ساتھ ساتھ یہ بھی ممکن ہے کہ نقص کی وجہ پرزے کا خراب ہونا نہ ہوبلکہ محض اس پرزے کا کنکشن بورڈ کے ساتھ درست نہ ہو۔
یہ جانچنا بھی مفید رہتا ہے کہ سپلائی لائن پر سگنل کی موجودگی کو چیک کیا جائے۔ اگرچہ یہاں پر نائز موجود ہوگی تاہم آڈیو سرکٹس میں اس کی فریکوئنسی بہت کم ہوگی اور کچھ نہ کچھ آڈیو سگنل موجود ہوگا۔ یہاں پرکم سے کم مقدار میں سگنل کی موجودگی بھی یہ ظاہر کرے گی کہ سپلائی میں کوئی خراب ڈی کپلنگ پرزہ موجود ہے۔ اگر سگنل کی کافی مقدار موجود ہو تو عام طور پر یہ خراب کپیسیٹر کی وجہ سے ہوگی۔اگر سگنل بہت طاقتور لو فریکوئنسی قسم کا ہو تو پھر سپلائی ڈی کپلنگ رزسٹر کو چیک کریں۔
آسیلو سکوپ پر نقص کی جانچ سے قبل ہی آپ سپلائی ڈی کپلنگ نقائص کا شبہ کر سکتے ہیں۔ بعض صورتوں میں ڈی کپلنگ کے نقائص کے باعث سپلائی لائن ہی سے منفی فیڈ بیک کا عمل واقع ہونے لگتا ہے جس سے سرکٹ کا گین کم ہو جاتا ہے۔تاہم اس کی وجہ دیگر پرزوں کی خرابی بھی ہو سکتی ہے ۔ بعض صورتوں میں سپلائی لائن سے مثبت فیڈ بیک بھی ملنے لگ جاتی ہے جس کی وجہ سے لو فریکوئنسی آسی لیشن پیدا ہوتی ہے۔اسے تکنیکی اصطلاح میں ”موٹر بوٹنگ“ کہا جاتا ہے کیونکہ اس خرابی کی صورت میں چھوٹی موٹر

بوٹ کے انجن جیسی ”پھٹ پھٹ“ ہونے لگتی ہے۔اگر ایمپلی فائر میں یہ نقص نظر آئے تو کسی بھی دوسری سٹیج کو جانچنے سے پہلے سپلائی ڈی کپلنگ کو جانچیں۔

اس نوعیت کی جانچ پڑتال میں خاص طور پر آسیلو سکوپ کی مدد سے نقائص کی تلاش میں بہت زیادہ مدد نہیں ملتی۔اگرچہ موٹربوٹنگ جیسی خرابی اکثر اوقات سپلائی کی ڈی کپلنگ میں خرابی کے باعث ہی پیدا ہوتی ہے لیکن اس کی وجہ بعض اوقات ہائی فریکوئنسی کی غیر استحکامت بھی ہوتی ہے۔اگر نقص سپلائی کی ڈی کپلنگ کے باعث پیدا ہو رہا ہے تو مرکزی سگنل راستے میں ملنے والا سگنل لوفریکوئنسی کا طاقتور نوعیت کا ہو گا۔ ایسی صورت میں سگنل راستے کے تقریباً ہر مقام پر سگنل کی نوعیت سکوائر ویو سے ملتی جلتی

ہوگی۔اگر نقص ہائی فریکوئنسی کی غیر استحکامت کے باعث پیدا ہو رہا ہے تو ویو فارم ،ماڈولیٹڈ ہائی فریکوئنسی نوعیت کی نظر آئے گی جس کی شباہت شکل نمبر2-11 میں دکھائی گئی ویو فارم سے مشابہ ہوگی۔اس صورت میں نقص کی وجہ ہائی فریکوئنسی رول آف کپیسٹر یا اس سے ملتا جلتا کوئی پرزہ ہوگی۔ اسے کمپن سیشن (Compensation)کپیسٹر بھی کہا جاتا ہے۔