کنٹرولز اور سوئچز

جب آپ آسیلو سکوپ خرید کر پہلی مرتبہ استعمال کرنے کی کوشش کریں گے تو اکثر چیزیں آپ کو پریشان کریں گی۔ بہت سارے سوئچ اور ناب آپ کی قوت فیصلہ کو متزلزل کر دیں گے۔ لیکن پریشان ہونے اور الجھنے کی ضرورت نہیں۔ بغور مشاہدہ کرنے پر آپ دیکھیں گے کہ اکثر کنٹرول اور سوئچ استعمال میں سیدھے سادے ہیں، آپ جلد ہی ان سے مانوس ہو جائیں گے۔ اگرچہ سوئچ، کنٹرول اور دیگر چیزیں بڑی حد تک آسیلو سکوپ کی نوعیت پر منحصر ہوں گی تاہم عام طور پر لازمی کنٹرولز وغیرہ کے بارے میں آپ کو یہاں پر آگاہ کیا جائے گا۔ضروری نہیں کہ آپ کی آسیلو سکوپ پر موجود تمام کنٹرولز یہاں پر بیان کئے گئے ہوں تاہم ذیل میں آسیلوسکوپ کے ان تمام ضروری کنٹرولز کا جائزہ لیا جائے گا اور آپ کو ان کے استعمال سے آگاہ کیا جائے گا جو سکوپ کو استعمال کرنے کے لئے کافی ہوں گے۔مزید وضاحت اور ان کنٹرولز کے استعمال کے لئے جو یہاں پر بیان نہیں کئے گئے، آپ کی آسیلوسکوپ کا مینوئل آپ کی مدد کرے گا۔بہتر ہوگا کہ اپنی آسیلوسکوپ استعمال کرنے سے قبل اس کے ساتھ آیا ہوا مینوئل تفصیل سے پڑھ لیں۔ اس سے آپ کو اپنی سکوپ کی خصوصیات، مختلف کنٹرولز اور دیگر احتیاطی تدابیر اور ہدایات سے آگاہی ہو جائے گی۔ یہ مطالعہ نہایت ضروری ہے اور آپ کے لئے بے حد مفید ہوگا۔

برائیٹ نیس کنٹرول :

عام طور پر آسیلو سکوپ کا آن/آف سوئچ اور برائیٹ نیس کنٹرول ایک ہی ہوتا ہے۔ شاید آپ کو یاد آئے کہ ریڈیو کا آن/آف سوئچ اور والیوم کنٹرول بھی ایک ہی ہوتا تھا۔اگرچہ جدید آسیلوسکوپس میں سیمی کنڈکٹر پرزہ جات نصب ہوتے ہیں تاہم سی آر ٹی ایک ایسا حصہ ہے جو والو نوعیت کا ہے۔اسے مکمل کام کرنے کی حالت میں آنے سے پہلے کچھ وقفہ درکار ہوتا ہے تاکہ اس کا ہیٹر مناسب طور پر گرم ہو سکے۔

برائٹ نیس کنٹرول اس حوالے سے بہت اہمیت کا حامل ہے کہ اسے آپ کو مختلف ویو فارمز کے لئے بار بار متعین کرنا پڑے گا۔ابتدائی طور پر سکرین کے کناروں کے درمیان ایک سیدھی روشن لکیر، بعد میں مشاہدے میں آنے والی ویو فارمز کی نسبت بہت واضح نظر آئے گی۔ویو فارم کی ٹریس سارے مقامات پر ایک جیسی نظر نہیں آئے گی بلکہ ٹریس کے جن مقامات پر روشن نقطہ (یعنی الیکٹرون بیم) تیزی سے گزرے گا وہ کم روشن نظر آئیں گے اور جن مقامات پر قدرے تاخیر سے گزرے گا وہ زیادہ روشن ہوں گے۔سکوائر ویو اس مظہر کی سب سے واضح مثال ہے۔ عام طور پر اس ویو کا رائز اور فال ٹائم اتناکم (یعنی تیز رفتار) ہوتا ہے کہ عمودی لکیر نظر ہی نہیں آتی۔ شکل نمبر 1-10 دیکھیں۔ ایسی صورت میں برائیٹ نیس کنٹرول کو متعین کرنا ضروری ہوگا تاہم تب بھی ضروری نہیں کہ پوری ویو فارم نظر آ سکے۔

بہت کم وقفے کی اور رک رک کر آنے والی ویو فارمز کی صورت میں بھی ڈسپلے پر ٹیریس مشکل سے نظر آئے گا۔ اب پھر برائیٹ نیس کنٹرول متعین کرنا پڑے گا۔شاید اس صورت میں اسے پورا کھولنا پڑے۔یاد رکھیں کہ جب تک ضروری نہ ہو برائیٹ نیس کنٹرول کو ممکنہ حد تک کم سی کم روشنی کے لئے متعین رکھیں۔ برائیٹ نیس کنٹرول کو اس کم سے کم حد پر رکھیں جہاں ویو فارم واضح نظر آئے۔ غیر ضروری طور پر برائیٹ نیس کو زیادہ کھولنا سی آر ٹی کی سکرین پر لگے فاسفر کو کمزور کرتا ہے اور اگر بہت زیادہ دیر تک برائیٹ نیس کو پورا کھلا رکھا جائے تو فاسفر جل جانے کے امکانات ہوتے ہیں۔

فوکس کنٹرول:

واضح اور باریک سے باریک ٹریس حاصل کرنے کے لئے فوکس کنٹرول استعمال کیا جاتا ہے۔بعض آسیلوسکوپس میں ”ایسٹگماٹزم“(Astigmatism) کنٹرول کے نام سے بھی ایک کنٹرول ہوتا ہے جو درحقیقت فوکس کنٹرول ہی کی ایک قسم ہے۔اسے فوکس کنٹرول کے ہمراہ استعمال کیا جاتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ واضح اور باریک سے باریک ٹریس سکرین پر نمودار کی جا سکے۔جدید اور نئے دور کی آسیلوسکوپس میں اس اضافی ایسٹگماٹزم کنٹرول کی ضرورت نہیں ہوتی۔

X اور Yشفٹ کنٹرول:

X اور Yشفٹ کنٹرول کی مدد سے ٹریس کو سکرین پر اوپر نیچے اور دائیں بائیں حرکت دی جا سکتی ہے۔عام طور پر Yشفٹ کنٹرول کی مدد سے ٹریس کو درمیان میں اور X شفٹ کنٹرول کی مدد سے ٹریس کو بائیں جانب اس طرح حرکت دی جاتی ہے کہ ٹریس کا آغاز کنارے سے ہو۔ڈوئل بیم یا ڈوئل ٹریس خصوصیت کی حامل آسیلو سکوپس میں ہر ایک چینل کے لئے انفرادی Y شفٹ کنٹرول ہوتا ہے۔کچھ آسیلو سکوپس میں ایک ایسا کنٹرول بھی موجود ہوتا ہے جو ٹریس کو گھمانے کے لئے کام کرتا ہے تاہم اکثر اوقات یہ پری سیٹ نوعیت کا کنٹرول ہوتا ہے۔ اس کی مدد سے ٹریس کو، سکرین پر موجود گراف کے ساتھ سیدھا رکھنے کی سہولت حاصل ہوتی ہے۔

حساسیت کنٹرول:

Yحساسیت کو کنٹرول کرنے کے لئے مختلف حدود کی اٹینوایشن رینج کو سوئچ کی مدد سے منتخب کیا جاتا ہے۔ ممکنہ طور پر اس کے ساتھ مسلسل متغیر ہونے والا والیوم کنٹرول نوعیت کا اٹینوایٹر بھی موجود ہو سکتا ہے۔اس کی مدد سے عام طور پر 20dB مرحلوں میں حساسیت کو کنٹرول کیا جاتا ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سوئچ کی ہر اگلی پوزیشن پر 20dB کا فرق رکھا جاتا ہے۔اس کے بعد والیوم کنٹرول نوعیت کے اٹینوایٹر کی مدد سے ٹریس کو مطلوبہ بلندی تک درست متعین کیا جا سکتا ہے۔جدیدنوعیت کی آسیلوسکوپس میں والیوم کنٹرول نوعیت کے اٹینوایٹر کی بجائے سوئچ نوعیت کا اٹینوایٹر وسیع حدود کے انتخاب کے لئے دستیاب ہوتا ہے۔ ان حدود میں مندرجہ ذیل شامل ہیں۔

2mV 5mV10mV
20mV50mV100mV
200mV500mV1V
2V5V10V

اگرچہ یہ حدود بڑے ان پٹ وولٹیج کے لئے مناسب نظر نہیں آتیں تاہم یاد رکھیں کہ X10 پروب کی مدد سے ان حدود کی مدد سے 100 فی تقسیم کی حد آسانی سے حاصل کی جا سکتی ہے۔

زیادہ تعداد میں سوئچ ایبل اٹینوایشن کی سہولت سے اگرچہ وولٹیج کی پیمائش درستگی کے ساتھ کی جا سکتی ہے تاہم مسلسل متغیر ہونے والے کنٹرول کی غیر موجودگی میں ٹریس کی بلندی کو کنٹرول کرنا ممکن نہیں رہتا جس کے باعث سکرین کے سارے حصے کا استعمال بھی نہیں کیا جا سکتا۔ اگرچہ دونوں کنٹرولز کی موجودگی ضروری ہے تاہم سستی اقسام کی سکوپس میں دونوں کا ایک ساتھ موجود ہونا بہت کم دیکھنے میں آتا ہے۔اگر آپ کی سکوپ میں مسلسل متغیر ہونے والا اٹینوایٹر لگا ہوا ہے تو یہ بات یاد رکھیں کہ Y کیلی بریشن صرف اسی وقت ہی درست ہو گی جب اسے (اٹینوایٹر کو)آپ کم سے کم قدر پر رکھیں گے۔ڈوئل بیم یا ڈوئل ٹریس میں ہر چینل کے لئے الگ Y اٹینوایٹر کنٹرول موجود ہوتا ہے۔

حساسیت کنٹرول کی غیر موجودگی میں ٹائم بیس سویپ رفتار کو عام طور پر ایک ملٹی وے سوئچ (بینڈ سوئچ) کی مدد سے متعین کیا جاتا ہے۔ اس کی درجہ بندی بھی اٹینوایٹر کی طرح 1, 2, 5, 10 کی ترتیب سے ہوتی ہے۔ان حدود کی درمیانی قدروں کو متعین کرنے کے لئے ایک ویری ایبل کنٹرول موجود ہوتا ہے۔ یہاں پر بھی یاد رکھیں کہ ویری ایبل سویپ کنٹرول کو صفر پر رکھ کر ہی X کیلی بریشن کی جا سکتی ہے۔

ٹرگر لیول کنٹرول:

یہ ٹائم بیس حصے کا اہم کنٹرول ہے۔اسے سنکرونائزیشن لیول کنٹرول بھی کہا جاتا ہے۔ یہ عام طور پر دو حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ پہلے حصے میں ایک سوئچ کی مدد سے مثبت یا منفی ٹرگر لیول منتخب کیا جاتا ہے جبکہ دوسرے حصے میں ویری ایبل کنٹرول کی مدد سے ٹرگر لیول کو متعین کیا جاتا ہے۔جدید سکوپس میں یہ دونوں حصے ایک ہی کنٹرول کی شکل میں دستیاب ہیں جن میں صرف ایک ویری ایبل کنٹرول استعمال کیا جاتا ہے۔ یہ کنٹرول درمیان میں صفر، دائیں جانب مثبت لیول اور بائیں جانب منفی لیول متعین کرنے کے لئے ہوتا ہے۔

ٹرگر لیول کنٹرول کے اثرات کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھنے کے لئے شکل نمبر 1-11 میں دی گئی ویو فارم ملاحظہ کریں۔ویو فارم (a) میں ٹرگر لیول صفر پر رکھا گیا ہے اور سویپ کا آغاز ان پٹ ویو فارم کے صفر کراس اوور مقام پر سے ہوتا ہے۔ ویو فارم (b) میں زیادہ مثبت ٹرگر لیول رکھا گیا ہے چنانچہ سویپ کا آغاز اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک ان پٹ ویو فارم زیادہ مثبت لیول تک نہ پہنچ جائے۔ویو فارم (c) میں زیادہ منفی ٹرگر لیول رکھا گیا ہے چنانچہ سویپ کا آغاز اس وقت تک نہیں ہوتا جب تک ان پٹ ویو فارم زیادہ منفی لیول تک نہ پہنچ جائے۔

سوئچز:

گھومنے والے کنٹرولز کے ساتھ ساتھ آسیلو سکوپس میں پش بٹن اور سلائیڈ سوئچ بھی موجود ہوتے ہیں۔ اس حصے میں ہم ان کا جائزہ لیں گے۔یہ سوئچ متعدد اہم افعال کو کنٹرول کرتے ہیں۔ تمام نئی و پرانی آسیلو سکوپس میں اے سی اور ڈی سی کپلنگ منتخب کرنے کے لئے سوئچ موجود ہوتا ہے۔ کئی الیکٹرونک سرکٹس میں ایسے سگنلز موجود ہوتے ہیں جو اے سی کی بجائے بڑی حد تک یا مکمل طور پر متغیر ڈی سی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ دوسرے الفاظ میں یہ سگنلز گرائونڈ کی نسبت ہمیشہ مثبت لیول پر ہوتے ہیں یا پولیریٹی میں کبھی منفی نہیں ہوتے۔ (یہاں پر یہ فرض کیا گیا ہے کہ سکوپ عام آلات کی طرح منفی گرائونڈ پر مشتمل ہے)۔

مثال کے طور پر ایک سادہ سے ایمپلی فائر سرکٹ میں، جو شکل نمبر 1-12 میں دکھایا گیا ہے، ان پٹ پر لگا ہوا پوٹینشل ڈیوائیڈر (رزسٹر R1,R2) سرکٹ کی ان پٹ اور آئوٹ پٹ کو 4.5V پر بائس کرتاہے۔ اگر ان پٹ سگنل 200mV یعنی 0.02V پیک ٹو پیک ہے تو یہ ایمپلی فائر کی ان پٹ پر 4.4V سے 4.6V تک کے متغیر وولٹ فراہم کرے گا۔ایمپلی فائر کا وولٹیج گین تقریباً 10 ہے جو تقریباً 2V پیک ٹو پیک کی آئوٹ پر فراہم کرنے کا باعث ہوگا۔اس طرح آؤٹ پٹ پر وولٹیج کی مقدار 3.5V سے 5.5Vکے درمیان رہے گی۔آسیلو سکوپ کو ڈی سی کپلنگ کے ساتھ استعمال کرنے پرآپ پیک ٹو پیک سگنل وولٹیج ہی چیک کرنے تک محدود نہیں رہیں گے۔ آپ سرکٹ میں متغیر ہونے والے ڈی سی وولٹیج بھی ناپ سکیں گے جن کی مدد سے بائسنگ میں ہونے والے نقائص کا جائزہ لیا جا سکتا ہے۔

آسیلو سکوپ کو ڈی سی کپلنگ کے ساتھ استعمال کرتے ہوئے، (یہ فرض کرتے ہوئے کہ زیر جانچ سرکٹ میں دہری سپلائی (مثبت، گراؤنڈ، منفی) استعمال نہیں کی گئی) ان پٹ ہمیشہ مثبت ہوگی۔اگر آپ ٹریس لائن کو سکرین کے مرکز میں متعین کر دیں تو اس صورت میں سکرین کا صرف بالائی نصف حصہ ہی استعمال ہوگا۔ اس صورت میں بہتر ہوگا کہ X شفٹ کنٹرول کی مدد سے ٹریس کو چند تقسیم نیچے کر لیں تاکہ سکرین کا سارا حصہ استعمال میں آجائے۔شکل نمبر 1-13میں دکھائی گئی ٹریس 3.5V سے 5.5Vکے درمیان متغیر ہوتے ہوئے ان پٹ سگنل کی ہے۔ X شفٹ کنٹرول کی مدد سے ٹریس کے صفر وولٹ لیول کو سکرین کے نچلے حصے سے ایک تقسیم اوپر رکھا گیا ہے۔

اے سی کپلنگ کے ساتھ ایک مسئلہ یہ پیش آتا ہے کہ یہ ہائی پاس فلٹرنگ کی کچھ مقدار پیدا کرتی ہے۔عام طور پر آسیلو سکوپ کی ان پٹ رزسٹینس کی نسبت کپلنگ کپیسیٹر کافی مقدار کا رکھا جاتا ہے تاکہ فریکوئنسی ریسپانس کی نچلی حد کم قدر پر (مثالی طور پر 5Hz) رہے۔اس سے عام طور پر ویو فارم میں کوئی شکستگی (ڈسٹارشن) واقع نہیں ہوتی تاہم کم فریکوئنسی کے سکوائر ویو سگنلز پر قدرے شکستگی نظر آسکتی ہے۔شکل نمبر 1-14 میں ایک ہی سکوائر ویو فارم کو ڈی سی کپلنگ اور اے سی کپلنگ کے ساتھ استعمال کرنے سے ڈسپلے میں پیدا ہونے والے فرق کو واضح کیا گیا ہے۔

اگر حالات اجازت دیں تو خالص اے سی سگنلز کی بجائے متغیر ہونے والے ڈی سی سگنلز کی پیمائش اور مشاہدے کے لئے ہمیشہ ڈی سی کپلنگ استعمال کریں۔ اگر آپ ایسے ایمپلی فائر کی آئوٹ پٹ سے جس کی ڈی سی بائس چند وولٹ ہے، بہت کم لیول کا سگنل دیکھنا چاہتے ہیںتو ڈی سی کپلنگ سے ایسا ممکن نہیں ہوگا۔کمزور سگنل کو سکرین پر لانے کے لئے حساسیت کو زیادہ رکھنا پڑے گا جس کی وجہ سے سگنل میں موجود ڈی سی اجزا ٹریس کو سکرین کے بالائی حصے سے بھی اوپر لے جائیں گے۔ اگرچہ ایکس شفٹ کنٹرول سے ٹریس کو سکرین تک محدود رکھا جا سکتا ہے لیکن اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ایسی پاورسپلائی میں جس کی آئوٹ پٹ 30V ہو، شور اور رپل ناپنے کی صورت میں صورت حال اور بھی خراب ہو جائے گی۔چنانچہ ان حالات میں ڈی سی کپلنگ کی بجائے اے سی کپلنگ استعمال کرنا ضروری ہوگا۔

اکثر آسیلو سکوپس میں اب تین حالتوں والا سوئچ بھی لگایا جا رہا ہے۔ اس میں اے سی کپلنگ، ڈی سی کپلنگ اور گرائونڈ ، تین حالتوں میں سے ایک منتخب کی جا سکتی ہے۔گرائونڈ حالت میں کپلنگ کپیسٹر کو شارٹ سرکٹ کر کے Y ایمپلی فائر کو جانے والی ان پٹ کو ان پٹ ساکٹ سے کاٹ کر گرائونڈ سے ملا دیا جاتا ہے۔یہ حالت اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب آسیلو سکوپ کو اے سی پر رکھ کر اس کی ان پٹ پر طاقتور ڈی سی سگنل فراہم کیا جاتا ہے اور اٹینو ایٹر کو بلند حساسیت پر رکھا جاتا ہے۔ اس سے ٹریس سکرین سے بہت باہر نکل جاتی ہے۔ ایسی صورت میں آپ کو ان پٹ پر لگے کپلنگ کپیسیٹر کے عمل کو مکمل ہونے اور اسے ان پٹ سگنل کی نئی ڈی سی آپریٹنگ حالت کے مطابق متعین ہونے کے لئے کافی دیر انتظار کرنا پڑے گا تاکہ ٹریس واپس سکرین پر نمو دار ہو سکے۔کچھ اقسام کیX10پروبس میں X1, X10 سوئچ پر REF یا ملتی جلتی سیٹنگ بھی ہوتی ہے۔ یہ آسیلو سکوپ کی اے سی/ڈی سی کپلنگ سوئچ پر دی گئی ”گرائونڈ“ سیٹنگ جیسی ہی ہوتی ہے۔

سویپ جنریٹر کے ساتھ بھی کچھ سوئچ منسلک ہوتے ہیں۔ ان میں سے ایک ”میگنی فیکیشن“ سوئچ کہلاتا ہے جس کے بارے میں تفصیل سے ذکر آ چکا ہے۔ایک اور سوئچ +/- نشان کے ساتھ ہوتا ہے۔یہ سوئچ منفی یا مثبت نصف سائکل پر ٹرگرنگ کے انتخاب والے سوئچ سے الگ ہوتا ہے۔ یہ ایسا سوئچ ہے جو یہ انتخاب کرتا ہے کہ سویپ جنریٹر کو ان پٹ سگنل کے بڑھتے ہوئے کنارے (اوپر جاتے ہوئے) پر ٹرگر کرانا ہے یاگرتے ہوئے(نیچے آتے ہوئے) کنارے پر۔شکل نمبر 1-15 میں دکھائی گئی ویو فارمز ٹرگرنگ کے ان دونوں طریقوں کے اثرات ظاہر کر رہی ہیں۔یہ مثبت ٹرگر وولٹیج پر لی گئی ویو فارمز ہیں۔ شکل نمبر 1-16 میں ان کی متبادل منفی ٹرگر وولٹیج پر لی گئی ویو فارمز دکھائی گئی ہیں۔


اگر آپ کی آسیلوسکوپ میں بیرونی ٹرگر ان پٹ موجود ہے تو اس میں اندرونی اور بیرونی ٹرگر ان پٹ کو منتخب کرنے کے لئے ایک سوئچ بھی موجود ہوگا۔اگر سکوپ میں ڈوئل ٹریس یا ڈوئل بیم کی سہولت موجود ہے تو پھر جب اندرونی ٹرگرنگ منتخب کی جائے گی تو سنکرونائزیشن سورس کے طور پر چینل 1 اور چینل2 کو منتخب کرنے کے لئے بھی ایک سوئچ دستیاب ہوگا۔اکثر آسیلوسکوپس میں سویپ جنریٹر کو X ایمپلی فائر سے منقطع کرنے کی سہولت بھی دستیاب ہوتی ہے تاکہ X ان پٹ پر بیرونی ان پٹ فراہم کی جا سکے۔ڈوئل ٹریس نوعیت کی سکوپ میں چینل 2 ان پٹ کو X ایمپلی فائر کی ان پٹ کے طور پر استعمال کرنے کی سہولت دی جاتی ہے۔

مزید ٹائم بیس انتخاب میں ہائی پاس اور لو پاس فلٹرز شامل کرنے کی سہولت دی جاتی ہے جسے ٹرگر سرکٹ کے ان پٹ میں جوڑ کر سگنل کو اس میں سے گزارا جاتا ہے۔ یہ فلٹرز اس وقت درکار ہوتے ہیں جب برقی شور (نائز) مسائل پیدا کر رہا ہو اور ہموار ٹریس حاصل کرنا دشوار ہوجائے۔درحقیقت اس نوعیت کے مسائل کا باعث سگنل میں شامل برقی شور نہیں ہوتا۔ان پٹ سگنل اس صورت میں یہ مسئلہ پیدا کرتا ہے جب سگنل اس نوعیت کا ہو کہ جس میں ہائی فریکوئنسی سگنل کو لو فریکوئنسی سگنل سے ماڈولیٹ کیا گیا ہو (شکل نمبر 1-17) یا ایسا سگنل جس میں لو فریکوئنسی سگنل کو ہائی فریکوئنسی سگنل سے ماڈولیٹ کیا گیا ہو (شکل نمبر 1-18)۔لو پاس فلٹر کو ٹرگر سرکٹ یں شامل کر کے ہائی فریکوئنسی نائز/ماڈولیشن کے مسئلے کو دور کیا جا سکتا ہے جبکہ ہائی پاس فلٹر کو ٹرگر سرکٹ یں شامل کر کے لو فریکوئنسی نائز/ماڈولیشن کے مسئلے کو دور کیا جا سکتا ہے ۔اگر ہموار ٹریس حاصل کرنے میں دشواری ہو رہی ہو تو ایک یا دونوں فلٹرز کو ٹرگر ان پٹ میں شامل کر کے دیکھیں کہ نقص دور ہو گیا ہے یا نہیں۔ اکثر صورتوں میں اس طرح مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔

ٹائم بیس میں ایک اور سہولت بھی مہیا کی جاتی ہے جسے اے سی/ڈی سی کپلنگ کہا جاتا ہے۔ یہ ٹرگر سرکٹ میںفراہم کی جاتی ہے۔ایک اور سہولت ”مینز“ کہلاتی ہے۔ اس میں مین اے سی پاور سپلائی کوٹرگر سرکٹ کے سگنل سورس کے طور پر استعمال کرنے کی سہولت دی جاتی ہے۔عملی طورپر یہ بہت کم استعمال ہونے والی خصوصیت ہے۔

ڈوئل ٹریس آسیلو سکوپ میں ایک سوئچ کی مدد سے سنگل یا ڈوئل ٹریس انتخاب کرنے کی سہولت دی جاتی ہے۔ ڈوئل بیم آسیلوسکوپ میں ایسا کوئی انتخاب موجود نہیں ہوتا تاہم اس میں الگ الگ برائیٹ نیس کنٹرول موجود ہوتے ہیں۔ اگر آپ کو ایک ہی ٹریس درکار ہو تو دوسری غیر استعمال شدہ ٹریس کے برائیٹ نیس کنٹرول کو مکمل بند کر کے صرف ایک ٹریس حاصل کی جا سکتی ہے۔اگر ٹریس ڈبلر سرکٹ میں سوئچڈ اور آلٹرنیٹ دونوں موڈ دستیاب ہیں تو اس کے لئے ایک سوئچ موجود ہوگا۔ تاہم اکثر اوقات یہ عمل خود کار ہوتا ہے اور سکوپ میں اسے خود بخود منتخب کرنے کا سرکٹ لگا ہوتا ہے۔

ڈوئل ٹریس/بیم سکوپ میں بعض اوقات ایک ایسا سوئچ بھی موجود ہوتا ہے جس کی مدد سے چینل 2 کے سگنل کو الٹایا (انورٹ کیا) جا سکتا ہے۔یہ ان دو سگنلز کا موازنہ کرنے میں مفید رہتا ہے جہاں ایک، دوسرے کی نسبت 180o کے فرق سے ہو۔ایک سگنل کو انورٹ کرنے سے دونوں ایک ہی فیز میں آجاتے ہیںجس سے سکرین پر دونوں کا موازنہ کرنا آسان ہو جاتاہے۔ کچھ آسیلو سکوپس میں ایک کمپیریزن موڈ بھی ہوتا ہے جس میں چینل 1 اور چینل 2 کے سگنلز کے وولٹیج ڈفرینس پر مشتمل ویو فارم سکرین پر نمودار کی جاتی ہے۔یہ موڈ اس صورت میں کارآمد ثابت ہوتا ہے جب دونوں سگنلز دیکھنے میں ایک جیسے ہوں اور بظاہر ان میں کوئی فرق نظر نہ آرہا ہو۔ ایک چینل کو الٹانے (انورٹ) کی خصوصیت، اس کمپیریزن موڈ کے ساتھ مل کر بہت اہمیت کی حامل ہو جاتی ہے کیونکہ اس مئوخرالذکر موڈ سے حاصل ہونے والے نتائج اسی صورت میں مفید ہوتے ہیں جب دونوں سگنلز ایک ہی فیز میں ہوں۔

اس باب میں بیان کردہ افعال اور کنٹرولز کو سمجھنے کے بعد اب آپ نے آسیلوسکوپ کو استعمال کرنے اور اسے سرکٹس کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے متعین کرنے کی تیاری کر لی ہے۔ بہتر ہو گا کہ تجرباتی طور مختلف سگنلز پر جانچ پڑتال کرتے ہوئے ممکنہ حد تک تمام کنٹرولز اور سوئچز کو چھیڑ چھاڑ کرتے ہوئے تجربات کریں اور ان کے اثرات کا بغور مشاہدہ کر لیں۔ عملی تجربے کا کو متبادل نہیں ہوتا چنانچہ اگر آپ چند گھنٹے آسیلو سکوپ کو مختلف طریقوں سے استعمال کرکے تجربات سے گزرتے ہیں تو یہ آپ کے لئے بہترین نقطہ آغاز ہوگا۔