سکوائر ویو ٹیسٹنگ

اگرچہ سائن ویو اکثر مقاصد کے لئے بہترین ٹیسٹ سگنل ہے تاہم بعض اوقات یہ بھی ضروری ہو جاتا ہے کہ دوسری قسم کی ویو فارم کو بطور ٹیسٹ سگنل استعمال کیا جائے۔اس کا سب سے بہترین متبادل سکوائر ویو ہے۔اس کی ہارمونکس طاقتور ہوتی ہیںجن میں فریکوئنسی کی بڑی حدود حاصل ہو جاتی ہیں۔ہم اس بات کا پہلے ہی مشاہدہ کر چکے ہیں کہ لو فریکوئنسی ریسپانس میں کمی کے باعث سکوائر ویو کیسے شکستہ ہو جاتی ہے۔اس نوعیت کی خامی کی وجہ سے ویو فارم کے بالائی حصے کی شکل ایسی ہو جاتی ہے جیسی شکل

نمبر 2-12 کی ویو فارم میں دکھائی گئی ہے۔اس نوعیت کی ویو فارم کا باعث لو فریکوئنسی رول آف اور فیز شفٹنگ ہوتا ہے۔شکل نمبر 2-12 میں دکھائی گئی ویو فارم کا نچلا حصہ ، فیز شفٹنگ کے بغیر فریکوئنسی اٹینوایشن کو ظاہر کرتا ہے۔عملی طور پر واضح فیز شفٹنگ کے بغیر رول آف جیسا نقض شاید ہی کبھی نظر آئے۔اسی لئے اگر لو فریکوئنسی رول آف موجود ہے تو بڑی حد تک ویو فارم کی شکل ایسی ہو جاتی ہے جیسی شکل نمبر 2-12 کے بالائی حصے میں دکھائی گئی ہے۔

شکل نمبر2-13 میں دکھائی گئی ویو فارم ، بغیر اٹینوایشن کے لو فریکوئنسی فیز شفٹ کے باعث حاصل ہوئی ہے۔یہ اس ویو فارم سے مختلف ہے جو فیز شفٹنگ اور اٹینوایشن دونوں کے واقع ہونے سے حاصل ہوتی ہے۔فرق یہ ہے کہ ویو فارم کے افقی حصے میں گولائی کی جگہ سیدھی لکیر نظر آ رہی ہے۔ بدقسمتی سے عملی طور پر ویوفارم میں، لوفریکوئنسی اٹینوایشن کی وجہ سے پیدا ہونے والی گولائی بہت واضح نہیں ہوتی جس کی وجہ سے دو مختلف ویو فارمز میں فرق محسوس کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔

لو فریکوئنسی کو بوسٹ کرنے کے نتیجے میں ہارمونکس کی نسبت بنیادی سگنل میں اضافہ ہوتا ہے۔یہ عمل بنیادی سگنل کی فریکوئنسی پر منحصر ہے جو خاصی کم ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر بوسٹ کی مقدار کافی زیادہ ہو تب بھی بنیادی سگنل میں اضافہ ہو جاتا ہے۔ بنیادی فریکوئنسی کو بوسٹ کرنے کے اثرات کو شکل نمبر 2-14 کی بالائی ٹریس میں دکھایا گیا ہے۔زیریں ٹریس بھی اس سے مشابہ ہے اور اسے ہائی فریکوئنسی کی کچھ اٹینوایشن کے بعد حاصل کیا گیا ہے جس سے بالائی ہارمونکس کی قوت میں کمی واقع ہو

جاتی ہے۔ان دونوں میں فرق یہ ہے کہ بنیادی سگنل کو بوسٹ کرنے کے نتیجے میں ویو فارم کا ہاریزینٹل حصہ قدرے گول ہو جاتا ہے جبکہ ہائی فریکوئنسی کی اٹینوایشن سے حاصل ہونے والی ویو فارم اوپر سے ہموار ہوتی ہے۔ہائی فریکوئنسی اٹینوایشن کے نتیجے میں اکثر اوقات فیز شفٹ بھی واقع ہوتا ہے جس سے ویو فارم میں قدرے فرق پیدا ہو جاتا ہے جسے شکل نمبر 2-15 میں دکھایا گیا ہے۔

بعض اوقات آپ کا واسطہ عجیب و غریب اور غیر متوقع قسم کی ویو فارم سے پڑ جاتا ہے۔ان میں سے ایک شکل نمبر2-16 کی بالائی ٹریس میں دکھائی گئی ہے۔یہ ویو فارم ہائی فریکوئنسی اٹینوایشن اور لو فریکوئنسی رول آف کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے۔نیچے دکھائی گئی ویو فارم سے آپ کا اکثر واسطہ پڑے گا۔اس میں سکوائر ویو کی ہائی فریکوئنسیاںاتنی بڑھ گئی ہیں کہ سرکٹ ڈیمپڈ آسی لیشن کرنے لگ گیا ہے۔یہ انتہائی غیر مطلوبہ کیفیت ہے کیونکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ایمپلی فائر ، ایمپلی فیکیشن کی بجائے آسی لیشن کا

عمل کر رہا ہے۔اس کیفیت میںحقیقی ان پٹ سگنل سرکٹ میں آسی لیشن پیدا کرتا ہے اور آپ کو اس کے صوتی اثرات بھی سنائی دے سکتے ہیں۔یہ ایسا نقص ہے جو عام طور پر کم وبیش ہر ایمپلی فائر میں پیدا ہو سکتا ہے۔سکوائر ویو پر بہت زیادہ آسی لیشن کا عمل یقینی طور پر نقص کی نشاندہی ہے۔یہ لائوڈ سپیکر کے اندر لگے ٹویٹر کو خراب کر سکتا ہے، خاص طور پر اس صورت میں کہ ٹیسٹ سگنل ہٹانے کے بعد بھی سرکٹ آسیلیٹ کرتا رہے۔

اگر آپ نقص زدہ ایمپلی فائر کو سکوائر ویو ٹیسٹ سگنل فراہم کرتے ہیں تو بعض اوقات سرکٹ کی آئوٹ پٹ اسٹیج میں ملنے والا سگنل شکل نمبر 2-17 میں دکھائی گئی ویو فارم سے مشابہ دکھائی دیتا ہے۔اس نقص کی سب سے مشترک اور بڑی وجہ خراب کپلنگ کپیسیٹر ہوتا ہے۔یہ عام طور پر 1uF سے 10uF تک کی قدر کا ہوتا ہے تاہم خرابی کی صورت میں یہ محض چند پیکو فیراڈ (pF) قدر کا رہ جاتا ہے۔اس کی یہ بہت کم کپیسی ٹینس، اگلی سٹیج کی ان پٹ امپیڈینس کے ساتھ مل کر ہائی پاس فلٹر کے طور پر

عمل کرتی ہے جو چند سو کلو ہرٹز یا زیادہ کی کٹ آف فریکوئنسی کا حامل ہوتا ہے۔اس کی وجہ سے سکوائر ویو کی تمام لیکن خاص طور پر بلند ترین فریکوئنسی کی ہارمونکس فلٹر ہو جاتی ہیں۔ اس کے نتیجے میں سکوائر ویو کے بڑھتے ہوئے کنارے پر مثبت اور گرتے ہوئے کنارے پر منفی اثرات شامل ہو جاتے ہیں۔ ان اثرات کو تکنیکی اصطلاح میں وسکر (Whisker) کہا جاتا ہے۔