ٹرانزسٹر کی حالتیں

کسی ایسی سٹیج میں جہاں ٹرانزسٹر استعمال کیئے گئے ہوں، وولٹیج گین کا اندازہ لگانا قدرے مشکل ہوتا ہے۔ٹرانزسٹر ایمپلی فائر کی تین اقسام ہیں جن کو شکل نمبر 2-9 میں دکھایا گیا ہے۔ شکل نمبر 2-9(a)میں دکھائی گئی قسم کو کامن کلکٹر کہاجاتا ہے۔اسے ایمیٹر فالوور سرکٹ بھی کہا جاتاہے۔اس سرکٹ کی پہچان کے لئے اتنا کافی ہے کہ یہ ٹرانزسٹر سرکٹ کی وہ واحد قسم ہے جس میں آئوٹ پٹ، اس کے ایمیٹر سے لی گئی ہے۔ایمیٹر فالوور سرکٹ کا وولٹیج گین معلوم کرنا مشکل نہیں، یہ ہمیشہ اکائی سے قدرے کم ہی ہوتا ہے۔

شکل نمبر 2-9(b)کامن ایمیٹر سرکٹ دکھایا گیا ہے۔ اس سرکٹ کا وولٹیج گین کافی زیادہ ہوتا ہے جو کم گین سرکٹس میں 20dB سے لے کر ہائی گین سرکٹس میں 40dB تک ہوتا ہے۔ جدید سرکٹس میں عام طور پر بائسنگ کا سادہ طریقہ استعمال کیا جاتا ہے۔اس میں ایمیٹر کو براہ راست منفی سپلائی سے جوڑ دیا جاتا ہے۔ بائس کے لئے پوٹینشل ڈیوائیڈر کی جگہ کلکٹر اور بیس کے درمیان ایک رزسٹر لگایا جاتا ہے۔ اس سے کسی حد تک منفی فیڈ بیک حاصل ہوتی ہے جو اتنی نہیں ہوتی کہ ایمپلی فائر کے گین میں کوئی کمی پیدا کر سکے۔

ایسے کامن ایمیٹر سرکٹس میں جہاں ایمیٹر رزسٹینس بائی پاس نوعیت کی نہ ہو، بہت معمولی سا وولٹیج گین حاصل ہوتا ہے۔بعض اوقات ایسی حالتوں میں ایک ایمیٹر رزسٹر لگا ہوتا ہے جبکہ بائی پاس کپیسیٹر سرے سے موجود ہی نہیں ہوتا۔کچھ سرکٹس میں دو ایمیٹر رزسٹر سلسلے وار جوڑے جاتے ہیں اور بائی پاس کپیسٹر ان دونوں میں سے صرف ایک کے ساتھ لگایا جاتا ہے۔اس صورت میں وولٹیج گین، کلکٹر پر لگے لوڈ رزسٹر کو اس رزسٹر کی قدر سے تقسیم کر کے اندازاً معلوم کیا جاتا ہے جس پر بائی پاس کپیسیڑنہ لگا ہوا ہو۔اگر اس رزسٹر کی قدر، جس پر بائی پاس کپیسیٹر نہ لگا ہو، بہت کم ہو (150 اوہم سے کم) تو یہ خاص طور پر درست نتائج مہیا نہیں کرتی (یعنی اس سے وولٹیج گین کا درست اندازاہ نہیں ہوتا)۔اس نقص کی وجہ ٹرانزسٹر کی اندرونی ایمیٹررزسٹینس ہوتی ہے۔ یہ مثالی طور پر تو 25 اوہم کے لگ بھگ ہوتی ہے تاہم اس کی قدر کلکٹر کرنٹ میں تبدیلی کی وجہ سے کم و بیش ہو جاتی ہے۔درست جواب حاصل کرنے کے لئے اس رزسٹینس کو بیرونی ایمیٹر رزسٹر کی قدر میں جمع کرنا ضروری ہوتا ہے۔

شکل نمبر 2-9(c)میں ٹرانزسٹر کا کامن بیس سرکٹ دکھایا گیا ہے۔عملی طور پر یہ بہت زیادہ استعمال نہیں ہوتا۔اسے خاص طور پر VHF اور UHF سرکٹس میں زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔یہ سرکٹ اچھا خاصا وولٹیج گین مہیا کرتا ہے تاہم اپنی کم ان پٹ امپیڈینس اور زیادہ آئوٹ پٹ امپیڈینس کی وجہ سے اس میں پاور گین کم رہتا ہے۔اس کے عمل کو آپ سٹیپ اپ ٹرانسفارمر کے عمل سے تشبیہ دے سکتے ہیں۔یہ سرکٹ بعض اوقات آڈیو ایمپلی فائرز میں بھی دکھائی دے جاتا ہے۔ ایسی صورت میں اسے کامن بیس سرکٹ کو ڈرائیو کرنے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور یہ خاص طور پر آڈیو ایمپلی فائرز کی ان پٹ اسٹیج میں استعمال ہوتا ہے۔

الگ الگ (ڈسکریٹ Discrete) پرزہ جات پرمشتمل آڈیو ایمپلی فائرز کی جانچ پڑتال کرتے وقت آپ کو مجموعی منفی فیڈ بیک لوپ پر خاص طور پر نظر رکھنی ہوگی۔یہ خاص طور پر آڈیو ایمپلی فائرز تک ہی محدود نہیں بلکہ دوسری اقسام کے ایمپلی فائرز میں بھی موجود ہوتی ہے۔شکل نمبر 2-10 میں دکھائی گئی مثال سادہ سے کلاس B پاور ایمپلی فائر کی ہے۔اس میں ڈارلنگٹن کامن ایمیٹر ڈرائیور سٹیج استعمال کی گئی ہے جو ٹرانزسٹرTR1 اور TR2 پر مشتمل ہے۔اس کے ساتھ آئوٹ پٹ میں کمپلی مینٹری ایمیٹر فالوور ٹرانزسٹر سرکٹ جوڑا گیا ہے جو ٹرانزسٹرTR3 اور TR4 پر مشتمل ہے۔اگرچہ ڈارلنگٹن جوڑے کا کرنٹ گین بہت زیادہ ہوتا ہے تاہم رزسٹر R1 اور R2 کے راستے ملنے والی منفی فیڈ بیک کافی زیادہ ہے جس سے سرکٹ کا گین بہت کم رہ جاتا ہے۔ شاید یہ صرف 6 گنا ہو۔آؤٹ پٹ سٹیج سے حاصل ہونے والا وولٹیج گین اکائی ہی ہو گا تاہم ڈرائیور سٹیج میں یہ درمیانی سطح پر رہے گا۔مجموعی وولٹیج گین اندازاً R2 کی قدر کو R1پر تقسیم کر کے معلوم کیا جا سکتا ہے۔

کئی ایمپلی فائرز میں فیڈ بیک ان پٹ ٹرانزسٹر کی بیس پر نہیں دی جاتی بلکہ یہ آئوٹ پٹ سے ان پٹ ٹرانزسٹر کے ایمیٹر پر دی جاتی ہے۔ اس طرح کے سرکٹ ڈایا گرام کو غور سے دیکھنے پر آپ کو معلوم ہو گا کہ اس میں دو فیڈ بیک رزسٹر استعمال ہوئے ہیں۔ سرکٹ کا کلوزڈ لوپ وولٹیج گین معلوم کرنے کے لئے دونوں کو سامنے رکھنا ضروری ہوگا۔کسی بھی قسم کے ایسے سرکٹ میں جس میں مجموعی منفی فیڈ بیک استعمال کی گئی ہو، ایمیٹر فالوور سرکٹ میں ہمیشہ اکائی وولٹیج گین حاصل ہو رہا ہوگا تاہم کامن ایمیٹر اور کامن بیس سٹیجز کا وولٹیج گین کم ہوگا۔