ڈیجیٹل کوڈ لاک



یہ بہت کم لاگت سے تیار ہونے والا کوڈ لاک سوئچ ہے جسے نہ صرف بنانا آسان ہے بلکہ اسے مطلوبہ مقام پر نصب بھی آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔ اس میں کوڈ کے مطابق پش بٹن دبانے کی ترتیب بہت منفرد ہے۔ اس کوڈ لاک کو کھولنے کے لئے صرف چھ پش بٹن دبانے ہوتے ہیں لیکن ایک وقت میں صرف دو پش بٹن سوئچ دبائے جا سکتے ہیں۔ اس طرح سوئچز کے کل تین سیٹ ایک خاص ترتیب میں دبانے کی ضرورت پڑتی ہے۔ سوئچز کے ان تین جوڑوں میں سے ایک کو دو بار دبانا ہوتا ہے۔ اس سرکٹ کی دیگر خصوصیات یہ ہیں:



ڈیجیٹل کوڈ لاک کا سرکٹ ڈایا گرام

  • اس میں 16 سوئچ استعمال کئے گئے ہیں جس سے یہ گمان ہوتا ہے کہ سرکٹ میں شاید مائیکرو پروسیسر استعمال کیا گیا ہے۔
  • ریلے سوئچ کو روبہ عمل کرنے کے لئے کسی پاور ٹرانزسٹر کی ضرورت نہیں۔
  • سرکٹ ممکنہ حد تک کم اور عام دستیاب پرزوں پر مشتمل ہے۔
  • بنانے میں کم خرچ اور کم جگہ گھیرنےوالا ہے۔

اس سرکٹ کی اہم خصوصیت اس کا مونو اسٹیبل حالت میں کام کرنا ہے۔ جب یہ ایک مرتبہ ٹرگر ہو جاتا ہے تو اس کی آؤٹ پٹ ہائی ہو جاتی ہے اور ساکن یا لو حالت میں آنے سے قبل، ایک خاص وقفے کے لئے ہائی ہی رہتی ہے۔ یہ وقفہ ٹائمنگ اجزا متعین کرتے ہیں۔ سرکٹ کی بنیاد ٹائمر آئی سی 555 ہے۔ یہ نہ صرف کم خرچ ہے بلکہ آسانی سے دستیاب بھی ہے۔ اس کی پن 2 ٹرگرنگ ان پٹ پن ہے۔ جب اس پر سپلائی وولٹیج کی ایک تہائی 1/3 قدر سے کم حد تک وولٹیج مہیا کئے جاتے ہیں تو یہ پن آؤٹ پٹ پن 3 کو ہائی حالت میں لے آتی ہے۔ آئی سی کی پن 6 تھریشولڈ پن ہے۔ جب اس پر سپلائی وولٹیج کی دو تہائی 2/3حد سے زائد وولٹیج مہیا کئے جاتے ہیں تو یہ آؤٹ پن 3 کو واپس لو حالت میں لے آتی ہے۔ آئی سی کی ری سیٹ پن 4 پر منفی کی طرف جاتا ہوا پلس فراہم کرنے سے آئی سی کی آؤٹ پٹ غیر فعال لو حالت میں آ جاتی ہے۔ چنانچہ سرکٹ کے عمومی عمل کے دوران ضروری ہے کہ ری سیٹ پن کو ہائی حالت میں رکھا جائے۔

ریلے سوئچ کو انرجائز کرنے کے لئے پش بٹن سوئچز کے تین سیٹ SA-SC، S1- S8 اور S3-S4 اسی ترتیب میں دبائے جاتے ہیں۔ پش بٹن SA اور SC کو ایک ساتھ دبانے پر رزسٹر R3 اور R4 پر مشتمل پوٹینشل ڈیوائیڈر کے راستے کپیسیٹر C3 چارج ہوتا ہے۔ ان دونوں کو چھوڑنے پر کپیسیٹر C3، رزسٹر R4 کے راستے ڈسچارج ہونے لگتا ہے۔ کپیسٹر C3 اور رزسٹر R4 کی قدریں اس طرح منتخب کی گئی ہیں کہ کپسیٹر کو مکمل ڈسچارج ہونےمیں لگ بھگ پانچ سیکنڈ کا وقت لگتا ہے۔

اسی پانچ سیکنڈ کے وقفے میں (سوئچ SA اور SC کو چھوڑنے کے بعد) پش بٹن سوئچ S1 اور S8 کو ایک ساتھ دبانے پر آئی سی 555 کی پن 2 گراؤنڈ سے منسلک ہو جاتی ہے اور آئی سی ٹرگر ہو جاتا ہے۔ اس حالت میں کپیسیٹر ، رزسٹر کے راستے ڈسچارج ہونے لگتا ہے۔ اس کے نتیجے میں آئی سی کی آؤٹ پٹ پن 3 پانچ سیکنڈ کے لئے ہائی ہو جاتی ہے۔ اس وقفے (یعنی کپیسیٹر C1کا تھریشولڈ وولٹیج تک کا چارجنگ وقفہ T) کا تعین اس فارمولے سے ہوتا ہے۔ T=1.1 R1 x C1 سیکنڈز-

اسی پانچ سیکنڈ کے وقفے کے دوران میں سوئچ SA اورSC کو ایک ساتھ ایک مرتبہ پھر دبایا جاتا ہے جس کے بعد سوئچز کا اگلا اور آخری جوڑا یعنی سوئچ S3 اور S4 دبایا جاتا ہے۔ یہ سوئچ ریلے سوئچ RLY1 کو آئی سی کی آؤٹ پٹ پن 3 سے منسلک کر کے اسے انرجائز کر دیتا ہے۔ ریلے کے نارملی اوپن اور کامن کنٹیکٹس آپس میں جڑ جاتے ہیں اور اس سے منسلک سولینائیڈ کھنچ کر کھٹکے (تالے) کو کھینچ لیتا ہے یعنی تالا کھل جاتا ہے۔

سرکٹ میں دکھائے گئے بقیہ سوئچ آئی سی کی ری سیٹ پن 4 اور گراؤنڈ کے درمیان لگائے گئے ہیں۔ تالا کھولنے کے لئے درکار کوڈ استعمال کرنے کے دوران اگر ان میں سے کوئی سوئچ دبا دیا جاتا ہے تو آئی سی ری سیٹ ہو کر آؤٹ پٹ کو غیر فعال حالت میں لے آتا ہے۔ اگر کوئی ناجائز طور پر کوڈ لاک کو کھولنے کی کوشش کرتا ہے تو یہ سوئچ دبائے جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے جس سے تالا کھلنے کے امکانات نہیں رہتے۔

سرکٹ کی آن حالت کی نشاندی ایک ایل ای ڈی روشن ہو کر کرتا ہے۔ سرکٹ میں کوڈ تبدیل کرنے کے لئے مطلوبہ سوئچز کے کوئی سے بھی تین جوڑے دکھائے گے طریقے سے سرکٹ سے منسلک کیئے جا سکتے ہیں۔

فہرست اجزاء

( ڈیجیٹل کوڈ لاک)

رزسٹرز    
R1 = 1M0 رزسٹر ¼ واٹ
R2 = 10K رزسٹر ¼ واٹ
R3 = 1K0 رزسٹر ¼ واٹ
R4 = 10K رزسٹر ¼ واٹ
R5 = 820R رزسٹر ¼ واٹ
کپیسیٹرز    
C1 = 1000µ, 16V الیکٹرو لائیٹک
C2 = 1µ0, 16V الیکٹرو لائیٹک
C3 = 0µ01, سرامک ڈسک
C4 = 4µ7, 16V الیکٹرو لائیٹک
سیمی کنڈکٹرز    
D1-4 = 1N4007 ریکٹی فائر ڈائیوڈ
IC1 = 555 ٹائمر آئی سی
متفرق    
T1 = ٹرانسفارمر,220V پرائمری
  = 6V-0-6V سیکنڈری 300mA کرنٹ
RLY1 = 6V, 100R ریلے سوئچ
SW0-9 = پش ٹو آن پش بٹن سوئچ
SWA-F = پش ٹو آن پش بٹن سوئچ