انسان ہوں یا جانور‘ مکھیوں سے دونوں پریشان رہتے ہیں۔ خاص طور پر گھروں میں مکھیاں انتہائی پریشان کن بلکہ مضر صحت ماحول پیدا کر دیتی ہیں۔ ان سے بچائو کے لیے جراثیم کش ادویات بھی ناکافی ثابت ہوتی ہیں۔ مکھیاں ہر جگہ موجود ہیں اور بے شمار مقامات پر نہایت تیزی سے پیدا ہوتی ہیں۔ ہمارے ہاں صفائی کے انتظامات بے حد ناکافی ہیں۔ رہائشی علاقوں میں پانی کے نکاس کا انتظام بھی درست نہیں اور جگہ جگہ کوڑے کرکٹ کے ڈھیر سونے پر سہاگہ ہیں۔ ایسے ماحول میں مکھیاں نہایت آسانی سے پیدا ہوتی ہیں اور ان کی نسل میں اضافے کی رفتار حیران کن ہوتی ہے۔
مکھیوں سے بچائو کے متعدد طریقے موجود تو ہیں لیکن ان طریقوں پرعمل کے نتیجے میں مزید کئی مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ کیمیائی ادویات کا چھڑکائو وقتی طورپر تو موثر ثابت ہوتاہے لیکن یہ ادویات مکھیوں کی تمام اقسام کے لیے کارگرثابت نہیں ہوتیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ان ادویات کا مسلسل استعمال ماحولیاتی آلودگی میں بھی اضافے کا باعث بنتا ہے۔
اس مضمون میں ہم مکھیوں کو ہلاک کرنے والے ایک الیکٹرونک آلے کی تشکیل پر روشنی ڈالیں گے۔ یہ دراصل ہائی وولٹیج کی ایک جالی پر مشتمل ہے۔مکھیاں جوں ہی اس جالی پر آتی ہیں بلند وولٹیج کا لمحاتی جھٹکا انہیں فوراً ہلاک کر دیتا ہے۔ یہ آلہ بیٹری سے بھی چلتا ہے اور آپ اسے شمسی توانائی (سولرانرجی) سے بھی چلا سکتے ہیں۔ اگر ضرورت محسوس ہو تو اسے آپ ایڈاپٹر کے ذریعے منیز اے سی سپلائی سے بھی پاور مہیا کر سکتے ہیں۔
زیرنظرکنٹرولر یونٹ کو خودکار طور پر بھی آن اور آف کرایا جا سکتا ہے اور ایسا آپ خود بھی اپنی مرضی سے کر سکتے ہیں۔ اس میں ایک فوٹو الیکٹرک سیل لگایا گیا ہے جو رات کے وقت یا گہرے بادلوں کی آمد پر‘ جو عموماً بارش لانے کا باعث بنتے ہیں‘ کنٹرولر کو آف کر دیتا ہے۔
فوٹو ٹرانزسٹر کنٹرولر کو برقی رو کی فراہمی اس وقت تک معطل رکھتا ہے جب تک روشنی کی مقدار ایک خاص حد تک بڑھ نہ جائے‘ کنٹرولر‘ پاور ملنے پر‘ ایک یا دو سیکنڈ کے وقفوں سے ہائی وولٹیج پیدا کر تا ہے تاکہ بیڑی کی زندگی طویل ہو سکے۔ سولر پاور کی خصوصیت کے باعث اس سے کنٹرولر کو چلایا گیا ہے اور بیٹری کو چارج کرایا گیا ہے۔
کنٹر ولر سے پیدا ہونے والے پیک ٹو پیک وولٹیج کی مقدار کم از کم 0 300 وولٹ ہے جو 3mm کے فاصلے کو پھلانگ ( جمپ Jump کر) سکتے ہیں۔ ہائی وولٹیج ڈسچارج کرنٹ کی قدر 8mA ہے جسے انسان کے لیے محفوظ تصور کیا جاتا ہے تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ اس سے دور نہ رہیں۔ا یسی صورت میں آپ کو اچانک لگنے والا جھٹکا بذات خود تو کوئی نقصان نہیں پہنچائے گا لیکن اچانک جھٹکے کے باعث آپ گر سکتے ہیں یا کسی چیزسے ٹکراکر زخمی ہو سکتے ہیں۔
مکھیوں سے نجات دلانے والے کنٹرولر کا مکمل سرکٹ ڈایا گرام شکل نمبر 1 میں دکھایا گیا ہے۔ یہ سرکٹ‘ سوئچنگ‘ پلسنگ اور ہائی وولٹیج آئوٹ پٹ حصوں پر مشتمل ہے۔ پاور مہیا کرنے کے لیے سرکٹ سے ایک تا 5 واٹ کا سولر پینل اور 12V کی بیٹری (موٹر سائیکل یا مووی کیمرے کی) درکار ہوگی۔ اگر آپ اس یونٹ کو مینز اے سی پاور سے چلانا چاہتے ہیں تو پھر 12V کا ایڈاپٹر یا پاور سپلائی استعمال کر سکتے ہیں۔
ہائی وولٹیج پیدا کرنے کے لیے سرکٹ میں ایک اگنیشن کوائل استعمال کیا گیا ہے جسے ایک جالی یا گرڈ سے منسلک کیا گیا ہے۔ یہ جالی متوازی طور پرلگی ہوئی موٹی تاروں پر مشتمل ہے۔ اس جال پرمکھیاں آ کر بیٹھیں گی اور ہلاک ہو جائیں گی۔
ایل ای ڈی فلیشر آسی لیٹر آئی سی LM3909 کو ملنے والے وولٹیج 6V سے 9V تک محدود رکھے گئے ہیں بلکہ یہ عمل وولٹیج کنٹرولر IC1 کے ذریعے سرانجام دیا گیا ہے۔ آئی سی LM3909 پلسز کا ایک سلسلہ پیدا کرتا ہے جسے ٹرانزسٹر 2N2222A سے ملایا گیا ہے تاکہ سوئچنگ سرکٹ تشکیل دیا جا سکے۔ IC2 سے ٹرانزسٹر کی طرف آنے والی آئوٹ پٹ‘ پلس کرنٹ میں اتنا اضافہ کردیتی ہے کہ اس سے 5V ریلے Ry1 کے کنٹیکٹ بند (کلوز) ہوسکیں۔ یہ عمل ہر ایک سے دو سیکنڈ کے وقفے سے 0.1 سیکنڈ کے لیے (یعنی اتنے وقفے تک ریلے کے کنٹیکٹ کلوز رہتے ہیں) سرانجام دیا جاتا ہے۔ ریلے کے متوازی لگا ہوا ڈائیوڈ D1‘ کو ائل کے سروں پر پیدا ہونے والے ہائی وولٹیج اثرات کو شنٹ کر دیتا ہے تاکہ ٹرانزسٹر خراب نہ ہو۔
فوٹو ٹرانزسٹر Q3 کے ذریعے سرکٹ کو رات کے وقت یا گہرے بادلوں کے وقت آف رکھنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔ جوں جوں روشنی کی اوسط مقدار میں کمی واقع ہوتی ہے Q3 کی اندرونی رزسٹینس میں اضافہ ہوتا چلا جاتا ہے۔ اس اضافے سے‘ ٹرانزسٹر Q1 کی بیس پر مثبت بائس میں کمی واقع ہوتی ہے حتیٰ کہ ٹرانزسٹر کٹ آف ہو جاتا ہے۔ فوٹو ڈائیوڈ کے کلکٹر پر ایک ایل ای ڈی لگا کر وولٹیج ڈراپ کرنے کا بندوبست کیا گیا ہے۔
سنگل پول سنگل تھرو ریلے سوئچ Ry1 کے ذریعے ٹائمر NE755 آئی سی IC3 کو 12V بیٹری وولٹیج کے پلسز مہیا کئے گئے ہیں۔ ٹائمر آئی سی کو اس سرکٹ میں فری رننگ آڈیو فریکوئنسی پلس جنریٹر کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اس آئی سی سے پیدا ہونے والے پلسز کو پاور ٹرانزسٹر 2N3055 کے ذریعے ایمپلی فائی کیا گیا ہے۔ پاور ٹرانزسٹر کی آئوٹ پٹ گاڑی کی اگنیشن کوائل T1 کو چلانے کے لیے استعمال کی گئی ہے تاکہ گرڈ (جالی) کے لیے ہائی وولٹیج پیدا کئے جا سکیں۔ T1 کی سیکنڈری پر وولٹیج کی مقدار 12,000 وولٹ پیک ٹو پیک (تقریباً) ہوگی۔
اصل تیارکردہ یونٹ کو 12V کی ری چارج ایبل بیٹری سے پاور مہیا کی گئی تھی۔ یہ موٹر سائیکل میں استعمال ہونے والی لیڈ ایسڈ بیڑی تھی۔ اسے دن کے وقت چارج کرنے کے لیے ایک واٹ کا 12V والا سولر پینل استعمال کیا گیا تھا۔
اصل یونٹ کو بریڈ بورڈ پر نصب کیا گیا تھا۔ بیٹری سولر پینل اور اگنیشن کوائل بریڈ بورڈ سے باہر جوڑے گئے تھے۔ آپ اپنی مرضی سے ان اجزاء کو نصب کرنے کے لیے کوئی بھی مناسب طریقہ استعمال کر سکتے ہیں۔و یروبورڈ پر یا پی سی بی تیار کرکے اس پر تمام اجزاء جوڑے جا سکتے ہیں۔
آپ پروجیکٹ کو نصب کرنے کے لیے جو طریقہ بھی استعمال کریں‘ چند باتوں کا ضرور خیال رکھیں۔ کپیسٹر C6 کو T1 کی پرائمری سے جتنا ممکن ہو اتنا قریب رکھ کر جوڑ دیں۔ سرکٹ کے اجزاء نصب کرنے کے بعد اچھی طرح چیک کریں کہ تمام اجزاء درست لگے ہیں۔ اس کے بعد سرکٹ کو پاور مہیا کریں۔ اگنیشن کوائل کے مرکز پر اسپارک چیک کریں۔
گرڈ یا جالی کی ساخت کنگھی نما دو اجزاء پر مشتمل ہے۔ شکل نمبر 3 میں ان کی تفصیل کے لیے ایک خاکہ دیا گیا ہے۔ 16 نمبر کی تار سے آپ یہ گرڈ بنا سکتے ہیں۔ اس طرح کی تار کپڑوں کے ہینگر بنانے میں بھی استعمال کی جاتی ہے۔ متبادل طور پر آپ 12 نمبر کی تانبے کی ٹھوس تار بھی استعمال کر سکتے ہیں۔
جالی کے لیے مطلوبہ سائز اور تعداد میں تاریں کاٹ اور موڑ کر ان کو لکڑی یا پلائی وڈ کے ٹکڑے پر نصب کریں۔ تیاری کے بعد آپ یہ پینل عموداً یا ساٹھ درجے کے زاویے پرنصب کر سکتے ہیں۔ ایسے چار پینل تیار کرکے شکل نمبر 4 کے مطابق عموداً اور 60 درجے کے زاویے پر نصب کر دیں۔ ایک کنٹرولر سے آپ ایسی چار گرڈز کو منسلک کر سکتے ہیں۔ تمام پینل متوازی جوڑ کر‘ سرکٹ کی آئوٹ پٹ سے (اگنیشن کوائل T1 کی سیکنڈری سے) جوڑ دیں۔ گرڈ کی تاروں کو سہارنے کے لیے پورسلین کے ٹکڑے استعمال کریں تاکہ یہ لکڑی یا پلائی روڈ کے تختوں سے اوپر رہیں۔ اگر بارش یا نمی کی وجہ سے تختے نم ہو جائیں تو پورسلین کے یہ ٹکڑے شارٹ سرکٹ سے تحفظ مہیا کریں گے۔
مکھیوں سے نجات حاصل کرنے کے لیے تیار شدہ گرڈ اور سرکٹ کو شکل نمبر 4 کی تصویر کے مطابق کسی موزوں کیس یا ڈبے میں نصب کریں۔ اس ڈبے کا رخ اس طرح رکھیں کہ گرڈز کا منہ شمال او رمشرق کی جانب رہے۔تیار شدہ یونٹ کو ایسے مقام پرنصب کریں جہاں مکھیوں کی بہتات ہو تاہم بچوں سے محفوظ رکھیں۔
آپ اس کی جگہ آسانی سے دستیاب ہونے والی کوئی بھی اگنیشن کوائل استعمال کر سکتے ہیں۔ گرڈز کو دن میں ایک مرتبہ ضرور چیک کریں۔ اگر ضروری ہو تو گرڈز کی صفائی کریں کیونکہ مری ہوئی مکھیاں گرڈ میں اٹک کر شارٹ سرکٹ کا باعث بن سکتی ہیں۔
کنٹرولر کی گرڈ پر موجود کرنٹ اگرچہ کافی قلیل ہے تاہم وقتی جھٹکا پہنچانے کے لیے وولٹیج کی مقدار کافی بلند ہے۔ ضروری ہے کہ یونٹ پر کام کرنے کے دوران‘ اس کا مقام بدلنے کے دوران یا صفائی وغیرہ کے لیے پاور آف کر دی جائے۔ اس یونٹ کو کسی ایسے مقام پر ہرگز نصب نہ کریں جہاں بچوں کی رسائی آسان ہو۔ اس یونٹ کو نصب کرنے کے بعد اس کے قریب ہائی وولٹیج سے خبردار کرنے والا بورڈ ضرور نصب کریں۔
رزسٹرز | ||
---|---|---|
R1 | = | 560R ¼ واٹ‘ ٪5 شرح انحراف کاربن فلم |
R2 | = | 100R ¼ واٹ‘ ٪5 شرح انحراف کاربن فلم |
R3 | = | 120R ¼ واٹ‘ ٪5 شرح انحراف کاربن فلم |
R4,5 | = | 100K ¼ واٹ‘ ٪5 شرح انحراف کاربن فلم |
R6,7 | = | 330R ¼ واٹ‘ ٪5 شرح انحراف کاربن فلم |
کپیسیٹر | ||
C1 | = | 470µ, الیکٹرولائٹیک 25V |
C2 | = | 0µ004, الیکٹرولائٹیک 25V |
C3 | = | 0µ01, سرامک |
C4 | = | 47µ, الیکٹرولائٹیک 25V |
C5 | = | 0µ33, سرامک |
C6 | = | 0µ007, سرامک 100V |
سیمی کنڈکٹرز | ||
D1 | = | 1N4002 ریکٹی فائر ڈائیوڈ |
IC1 | = | LM317T وولٹیج ریگولیٹر آئی سی |
IC2 | = | LM3909 ایل ای ڈی فلیشر |
IC3 | = | NE7555 یا NE555 ٹائمر آئی سی |
LED1 | = | سرخ ایل ای ڈی |
Q1 | = | 2N2222A یا متبادل سوئچنگ ٹرانزسٹر |
Q2 | = | 2N3055 پاور ٹرانزسٹر |
Q3 | = | انفراریڈ فوٹو ٹرانزسٹر |
متفرق | ||
B1 | = | 12V لیڈ ایسڈ بیٹری |
RY1 | = | 5V ریلے SPST |
T1 | = | T یا CD نوعیت کی 12V اگنیشن کوائل |