سیاہ شگاف، بلیک ہول
Black Hole
خلا یا فضا کا ایسا حصہ جس میں ثقلی میدان اتنا گہرا ہوتا ہے کہ روشنی تک اس کی کشش کے باعث اس سے فرار نہیں ہو پاتی۔ ایسا مقام تب وجود میں آتا ہے جب کوئی ستارہ اپنا تمام نیوکلیائی ایندھن پھونک کر اپنے ہی وزن پر ساقط ہو جاتا ہے۔ سیاہ شگافوں کی موجودگی کا علم ان میں انتہائی تیزی سے گرنے والے مادے سے خارج ہونے والی بلند توانائی والی ایکس رے اشعاع سے ہوتا ہے۔
مزید
(سیف)
سائنس دانوں نے مشاہدہ کیا کہ خلا میں موجود ستاروں کے جھرمٹ، دجاجہ (Cygnus) میں سے ایکس ریز اتنی شدت اور کثیف حالت میں خارج ہو رہی ہیں کہ ندی کی ماند محسوس ہوتی ہیں۔ یہ لا شعاعیں یا ایکس ریز ایک روشن ستارے میں سے خارج ہوتی ہیں اور دوسرے کسی ایسے مقام تک جاتی ہیں جو نظر نہیں آتا اور ایک سیاہ شکاف یعنی بلیک ہول جیسا لگتا ہے۔ یہ سیاہ شگاف ایسی پراسرار اور پر تحیر نوعیت کا حامل ہے کہ مادہ، خواہ وہ کسی بھی قسم کا ہو، اس کے قریب سے گزرتے ہوئے اسی میں غائب ہو جاتا ہے حتی کہ وہاں پر خلا منحنی اور وقت ختم ہو جاتا ہے۔
سیاہ شگاف کی قوت کشش اتنی ناقابل یقین ہے کہ وہ ہر قسم کے مادے کو فنا کر دیتا ہے اور ایٹم جتنی جسامت کے وجود کی کمیت بھی لا محدود یت کی حامل ہو جاتی ہے۔ ایک اَندازے کے مطابق پوری کائنات کی تقریبا" 90 فیصد کمیّت پہلے ہی اُن سیاہ شگافوں میں گم ہو چکی ہے۔’ہاروَرڈسمتھ‘ کے فلکی طبیعیات کے مرکز میں موجود ایک سائنسدان ’ہربرٹ گرسکی‘ نے اِمکان ظاہر کیا ہے کہ عین ممکن ہے کہ پوری کائنات خود ایک بہت بڑا سیاہ شگاف ہو۔