کمپیوٹر سائنس سے کچھ نہ کچھ واقفیت رکھنے والے تو انٹرپرٹر اور کمپائلر کے فرق سے واقف ہوں گے ہی۔ جن کی واقفیت "کچھ نہ پُچھ" ہے، ان کی سہولت کے لیے پہلے ان دونوں کا مختصر تعارف:
کمپیوٹر کے پروگرام دو طرح کی زبانوں میں لکھے جاتے ہیں۔ زیریں سطحی زبانیں (لو لیول لینگویجز) جنہیں کمپیوٹر براہِ راست سمجھ لیتا ہے۔ اور بلند سطحی زبانیں (ہائی لیول لینگویجز) جن کو کمپیوٹر براہِ راست نہیں سمجھ پاتا اور ان کے لیے اسے مترجم سافٹ وئیر کی ضرورت پڑتی ہے جو اسے کمپیوٹر کی اپنی زبان میں تبدیل کر دیں۔ بلند سطحی زبانوں کی کچھ مثالیں سی، سی پلس پلس، پائتھن، پی ایچ پی، روبی اور پرل ہیں۔
دو دن پہلے ہی اس ویب سائٹ سے واقفیت ہوئی ہے۔ یہ لوگ پاکستانی طلبائے علم کی سائنسی مواد میں دلچسپی بڑھانے کے لیے کافی محنت کر رہے ہیں۔ اگرچہ زیادہ تر مواد انگریزی ہی میں ہے لیکن امید ہے کہ آہستہ آہستہ اردو میں بھی مواد بڑھے گا۔ http://paksc.org
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔
دنیا بھر میں 22 اپریل کو زمین کے دن کے طور پر منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد لوگوں میں زمین کے ماحول اور وسائل کے تحفظ کی اہمیت کا شعور پیدا کرنا ہے۔ اس اہم موقعے پر میں نے بھی ایک عدد مضمون لکھنے کا ارادہ تو کر رکھا تھا لیکن غیر متوقع حالات کی وجہ سے بروقت اطلاع بھی نہ دے پایا۔
جن لوگوں تک یہ اطلاع وقت پر پہنچ جائے، ان سے گزارش ہے کہ آج کا دن جیو اور ایکسپریس جیسے چینلوں کے بجائے نیشنل جیوگرافک اور ڈسکوری جیسے چینل دیکھتے ہوئے گزاریں کیونکہ ان پر اس موقعے کے لیے خصوصی پروگرام نشر کیے جائیں گے۔
وقت یا زمان میں سفر کا مفہوم یہ ہے کہ مکان کی طرح زمان میں بھی زمان کے مختلف نقاط میں آگے یا پیچھے منتقل ہوا جائے، وقت میں سفر کے بعض تصورات میں متوازی کائناتوں تک منتقلی کو بھی ممکن قرار دیا گیا ہے، انیسوی صدی کی سائنس فکشن کہانیوں میں بھی وقت میں سفر کو ممکن قرار دیا گیا، ماضی میں نظریہ اضافیت کے پیش نظر وقت میں سفر صرف مستقبل کی طرف ہی ممکن سمجھا گیا تاہم بعض جدید اور آئن سٹائن کے نظریہ اضافیت پر تحقیق سے یہ ثابت کیا گیا ہے کہ وقت میں ماضی کی طرف سفر ممکن نہیں ہے.
جمعہ، 9 اکتوبر 2009ء کو عالمی وقت (UT) کے مطابق دن کے ساڑھے گیارہ بجے (11:30) اور پاکستان کے موجودہ "معیاری" وقت (UT+6:00) کے مطابق ساڑھے پانچ بجے (عصر کی نماز سےکچھ دیر قبل) ناسا کا LCROSS خلائی جہاز چاند کے قطبِ جنوبی کے قریب ایک گہرے گڑھے میں چھلانگ لگا کر خود کو دھماکے سے اڑا لے گا۔