بائیو گیس کو پیدا کرنا بہت ہی آسان اور بہت ہی سستا عمل ہے جس کے ذریعے ہم بہت ہی آسانی سے گھریلو استعمال کے لیے گیس پیدا کر سکتے ہیں۔۔۔
اس گیس کو پیدا کرنے کے لیے آپ گوبر، پتے،کچھ خاص قسم کی فصلیں اور پھلوں کی بقایا جات اور جو بھی آرگینک محاصل جو کسی کام کا نہ ہو استعمال کر سکتے ہیں جسے انگریزی میں waste material کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
بایو گیس کی پیداوار تو کوئی خاص مشکل کام نہیں ہے۔ غالباً آپ اس کی توانائی کو استعمال کرنے والے نظام کی بات کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ اس توانائی کو کس مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں؟
آسانی سے مل جانے والی چیزوں کی مدد سے ایسا نظام بنانے کا جو سب سے سادہ طریقہ اس وقت میرے ذہن میں آ رہا ہے، وہ یہ ہے کہ آپ ٹین یا کسی اور مواد سے ایک بھٹی بنائیں جس کی ساخت بوتل کے اوپری نصف حصے کی طرح ہو۔ یعنی نیچے ایندھن جلانے کے لیے بڑا خانہ ہو اور اوپر ایک نسبتاً باریک چمنی جس میں سے گرم ہوا باہر نکلے۔ نیچے سے اوپر کی جانب ایندھن جلانے کے چوڑے خانے اور اوپر کے تنگ راستے کے درمیان چوڑائی بتدریج کم ہونی چاہیے نہ کہ اچانک۔ اس طرح ہوا کے چمنی میں سے گزرنے کے لیے رکاوٹ کم ہوگی اور توانائی زیادہ ضائع نہیں ہوگی۔ چمنی کے اوپر ایک چھوٹا سا پنکھا نصب کر دیں جو کہ ایک برقی ڈائنمو (dynamo) کے ساتھ جڑا ہوا ہو (بیشتر برقی موٹروں سے بھی ڈائنمو کا کام لیا جا سکتا ہے)۔ ڈائنمو (یا موٹر) کا انتخاب اس طرح کریں کہ اسے خود ہاتھ سے گھمانے میں زیادہ زور نہ لگانا پڑے۔ ایندھن جلانے پر جب پنکھا گرم ہوا کے زور پر گھومے گا تو اس کے ساتھ جڑا ہوا ڈائنمو بجلی پیدا کرے گی۔ ڈائنمو کے دونوں ٹرمینل کے ساتھ تار جوڑ دیں جنہیں بجلی ذخیرہ کرنے کے لیے کسی بیٹری کے ساتھ جوڑ دیں۔ لو جی آپ کا چھوٹا سا گھریلو جنریٹر تیار ہے۔ اس کی کارکردگی اگرچہ اتنی خاص نہیں ہوگی لیکن اسے بنانا آسان ہے۔ اگر آپ کارکردگی بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کو تھوڑی محنت کرنی پڑے گی۔ بہتر کارکردگی والا نظام نسبتاً پیچیدہ بھی ہوگا اور ایسا نظام بنانے کے لیے خود بھی بہت سا مطالعہ کرنا پڑے گا۔
معاف کرنا، پہلے جو جواب میں نے لکھا، اسے لکھتے وقت میرے ذہن میں یہ تصور تھا کہ بایو گیس حیاتیاتی مادے کو جلانے سے حاصل ہوتی ہے۔ کل بی بی سی اردو کا ایک مضمون پڑھتے ہوئے مجھے یاد آیا کہ یہ تو حیاتیاتی مادے کو بیکٹیریا کے ذریعے گلانے کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔ میں نے اپنی غلط فہمی کے نتیجے میں پہلے حرارتی برقی پلانٹ بنانے کا طریقہ لکھ دیا تھا۔ :bigsmile:
بایو گیس کی تیاری کے لیے آپ یوں کر سکتے ہیں کہ کہیں سے ایک بڑے ڈبے یا ڈرم کا انتظام کر لیں جس میں ہوا زیادہ آسانی سے داخل نہ ہو سکے۔ ابتداء میں بیکٹیریا کا شہر آباد کرنے کے لیے تھوڑا سا گوبر وغیرہ ڈال دیں۔ اس کے بعد اس میں کسی بھی قسم کا حیاتیاتی فضلہ ڈالتے رہیں اور بیکٹیریا اپنا کام کرتے رہیں گے۔ گیس کو ذخیرہ کرنے کے لیے ایک اور ہوا روک (airtight) ڈرم کو اس کے ساتھ پائپ لگا کر جوڑ دیں۔ اپنی سہولت کے لیے آپ اس ذخیرے سے ایک اور پائپ اپنے چولہے وغیرہ تک لا سکتے ہیں۔ گھر میں اس طرح کا بنایا ہوا پلانٹ چونکہ چھوٹا ہوگا اور اس سے حاصل ہونے والی گیس کی مقدار کم ہوگی، اس لیے بجلی تیار کرنے کے نظام کی کارکردگی کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ چنانچہ اگر ہو سکے تو بجلی پیدا کرنے کے لیے ایک سستا سا گیس سے چلنے والا جنریٹر خرید لیں اور اس میں اپنے پلانٹ کی تیار کردہ بایو گیس استعمال کریں۔ اس سے پہلے حرارتی بجلی کے جس سادہ نظام کا نقشہ میں کھینچ چکا ہوں، اس کی کارکردگی اتنے کم ایندھن کے معاملے میں کوئی خاص نہیں ہوگی (ویسے اگر آپ تجربہ کرتے ہیں تو ایک کے بجائے دو پنکھے لگانے کا تجربہ بھی کر لیں۔ شاید کچھ فائدہ ہو جائے)۔ اس کے لیے جنریٹر میں لگایا جانے والا احتراقی انجن ہی بہتر ہوگا۔
محمد نعمان
بدھ, 10/28/2009 - 12:44
Permalink
بائیو گیس کو پیدا کرنا بہت ہی
بائیو گیس کو پیدا کرنا بہت ہی آسان اور بہت ہی سستا عمل ہے جس کے ذریعے ہم بہت ہی آسانی سے گھریلو استعمال کے لیے گیس پیدا کر سکتے ہیں۔۔۔
اس گیس کو پیدا کرنے کے لیے آپ گوبر، پتے،کچھ خاص قسم کی فصلیں اور پھلوں کی بقایا جات اور جو بھی آرگینک محاصل جو کسی کام کا نہ ہو استعمال کر سکتے ہیں جسے انگریزی میں waste material کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔
محمد سعد
بدھ, 10/28/2009 - 15:45
Permalink
بایو گیس کی پیداوار تو کوئی
بایو گیس کی پیداوار تو کوئی خاص مشکل کام نہیں ہے۔ غالباً آپ اس کی توانائی کو استعمال کرنے والے نظام کی بات کر رہے ہیں۔ اگر ایسا ہے تو آپ اس توانائی کو کس مقصد کے لیے استعمال کرنا چاہتے ہیں؟
شازل
بدھ, 10/28/2009 - 22:58
Permalink
بجلی پیدا کرنے کے لیے
بجلی پیدا کرنے کے لیے
محمد سعد
سنیچر, 10/31/2009 - 15:10
Permalink
ایک سادہ طریقہ
آسانی سے مل جانے والی چیزوں کی مدد سے ایسا نظام بنانے کا جو سب سے سادہ طریقہ اس وقت میرے ذہن میں آ رہا ہے، وہ یہ ہے کہ آپ ٹین یا کسی اور مواد سے ایک بھٹی بنائیں جس کی ساخت بوتل کے اوپری نصف حصے کی طرح ہو۔ یعنی نیچے ایندھن جلانے کے لیے بڑا خانہ ہو اور اوپر ایک نسبتاً باریک چمنی جس میں سے گرم ہوا باہر نکلے۔ نیچے سے اوپر کی جانب ایندھن جلانے کے چوڑے خانے اور اوپر کے تنگ راستے کے درمیان چوڑائی بتدریج کم ہونی چاہیے نہ کہ اچانک۔ اس طرح ہوا کے چمنی میں سے گزرنے کے لیے رکاوٹ کم ہوگی اور توانائی زیادہ ضائع نہیں ہوگی۔ چمنی کے اوپر ایک چھوٹا سا پنکھا نصب کر دیں جو کہ ایک برقی ڈائنمو (dynamo) کے ساتھ جڑا ہوا ہو (بیشتر برقی موٹروں سے بھی ڈائنمو کا کام لیا جا سکتا ہے)۔ ڈائنمو (یا موٹر) کا انتخاب اس طرح کریں کہ اسے خود ہاتھ سے گھمانے میں زیادہ زور نہ لگانا پڑے۔ ایندھن جلانے پر جب پنکھا گرم ہوا کے زور پر گھومے گا تو اس کے ساتھ جڑا ہوا ڈائنمو بجلی پیدا کرے گی۔ ڈائنمو کے دونوں ٹرمینل کے ساتھ تار جوڑ دیں جنہیں بجلی ذخیرہ کرنے کے لیے کسی بیٹری کے ساتھ جوڑ دیں۔ لو جی آپ کا چھوٹا سا گھریلو جنریٹر تیار ہے۔ اس کی کارکردگی اگرچہ اتنی خاص نہیں ہوگی لیکن اسے بنانا آسان ہے۔ اگر آپ کارکردگی بڑھانا چاہتے ہیں تو آپ کو تھوڑی محنت کرنی پڑے گی۔ بہتر کارکردگی والا نظام نسبتاً پیچیدہ بھی ہوگا اور ایسا نظام بنانے کے لیے خود بھی بہت سا مطالعہ کرنا پڑے گا۔
محمد سعد
سوموار, 11/02/2009 - 14:04
Permalink
غلطی کے لیے معذرت اور تصحیح
معاف کرنا، پہلے جو جواب میں نے لکھا، اسے لکھتے وقت میرے ذہن میں یہ تصور تھا کہ بایو گیس حیاتیاتی مادے کو جلانے سے حاصل ہوتی ہے۔ کل بی بی سی اردو کا ایک مضمون پڑھتے ہوئے مجھے یاد آیا کہ یہ تو حیاتیاتی مادے کو بیکٹیریا کے ذریعے گلانے کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہے۔ میں نے اپنی غلط فہمی کے نتیجے میں پہلے حرارتی برقی پلانٹ بنانے کا طریقہ لکھ دیا تھا۔ :bigsmile:
بایو گیس کی تیاری کے لیے آپ یوں کر سکتے ہیں کہ کہیں سے ایک بڑے ڈبے یا ڈرم کا انتظام کر لیں جس میں ہوا زیادہ آسانی سے داخل نہ ہو سکے۔ ابتداء میں بیکٹیریا کا شہر آباد کرنے کے لیے تھوڑا سا گوبر وغیرہ ڈال دیں۔ اس کے بعد اس میں کسی بھی قسم کا حیاتیاتی فضلہ ڈالتے رہیں اور بیکٹیریا اپنا کام کرتے رہیں گے۔ گیس کو ذخیرہ کرنے کے لیے ایک اور ہوا روک (airtight) ڈرم کو اس کے ساتھ پائپ لگا کر جوڑ دیں۔ اپنی سہولت کے لیے آپ اس ذخیرے سے ایک اور پائپ اپنے چولہے وغیرہ تک لا سکتے ہیں۔ گھر میں اس طرح کا بنایا ہوا پلانٹ چونکہ چھوٹا ہوگا اور اس سے حاصل ہونے والی گیس کی مقدار کم ہوگی، اس لیے بجلی تیار کرنے کے نظام کی کارکردگی کی اہمیت بڑھ جاتی ہے۔ چنانچہ اگر ہو سکے تو بجلی پیدا کرنے کے لیے ایک سستا سا گیس سے چلنے والا جنریٹر خرید لیں اور اس میں اپنے پلانٹ کی تیار کردہ بایو گیس استعمال کریں۔ اس سے پہلے حرارتی بجلی کے جس سادہ نظام کا نقشہ میں کھینچ چکا ہوں، اس کی کارکردگی اتنے کم ایندھن کے معاملے میں کوئی خاص نہیں ہوگی (ویسے اگر آپ تجربہ کرتے ہیں تو ایک کے بجائے دو پنکھے لگانے کا تجربہ بھی کر لیں۔ شاید کچھ فائدہ ہو جائے)۔ اس کے لیے جنریٹر میں لگایا جانے والا احتراقی انجن ہی بہتر ہوگا۔
شازل
سوموار, 11/02/2009 - 20:11
Permalink
بہت اچھے انداز میں سمجھایا
بہت اچھے انداز میں سمجھایا ہے
اس کے لیے شکریہ
محمد سعد
سوموار, 05/19/2014 - 22:04
Permalink
یہ مفصل مضمون دیکھیں
امیر سیف اللہ سیف صاحب نے اس موضوع پر کافی جامع مضمون لکھا ہے۔
گھریلو بائیو گیس پلانٹ
امید ہے کہ اس میں آپ کے سوال کا تسلی بخش جواب مل جائے گا۔