اپنا بایو گیس جنریٹر خود بنائیں

مجالس:

بایو گیس کیا ہے؟
بایو گیس دراصل گیسوں کا ایک آمیزہ ہوتی ہے، جو کہ عام طور پر میتھین اور کاربن ڈائی آکسائیڈ پر مشتمل ہوتا ہے۔ اس کو چند مخصوص انواع کے خرد نامیے (micro-organisms) پیدا کرتے ہیں جو کہ عام طور پر آکسیجن یا ہوا کی غیر موجودگی میں یہ کام کرتے ہیں۔ وہ جانور جو خوراک میں پودوں کا بہت زیادہ استعمال کرتے ہیں، خاص طور پر چرنے والے مویشی، بڑی مقدار میں بایو گیس پیدا کرتے ہیں۔ یہ بایوگیس وہ جانور خود نہیں، بلکہ ان کے نظامِ ہضم میں رہنے والے اربوں خرد نامیے پیدا کرتے ہیں۔ بایوگیس دلدلی علاقوں اور جھیلوں کی تہہ میں بھی پیدا ہوتی ہے، جہاں گلتے سڑتے نامیاتی مادے گیلے اور غیر ہوائی (anaerobic) ماحول میں جمع ہوتے رہتے ہیں۔
پودے کھانے والے جانور، جیسے گائے بیل، فضا میں کافی مقدار میں بایوگیس خارج کرتے ہیں۔
تصویر: پودے کھانے والے جانور، جیسے گائے بیل، فضا میں کافی مقدار میں بایوگیس خارج کرتے ہیں۔
آکسیجن کے بغیر رہنے کے علاوہ بھی میتھین پیدا کرنے والے خرد نامیے ایک زبردست صلاحیت رکھتے ہیں: وہ ان چند گنے چنے جانداروں میں سے ہیں جو سیلولوز (cellulose)، جو کہ پودوں کے ریشوں کا بنیادی جزء ہے، کو ہضم کر سکتے ہیں۔ ایک اور خاص بات ان کی یہ ہے کہ یہ اپنے ماحول کی صورتِ حال، جیسے درجۂ حرارت، تیزابیت اور نمی، کے حوالے سے بہت زیادہ حساس ہوتے ہیں۔
میتھین پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی ایک خرد بینی تصویر۔
تصویر: میتھین پیدا کرنے والے بیکٹیریا کی ایک خرد بینی تصویر۔
بشکریہ یونیورسٹی آف فلوریڈا،
ایگریکلچرل اینڈ بایولوجیکل انجنئیرنگ ڈیپارٹمنٹ

بایوگیس توانائی کا ایک قابلِ تجدید ذریعہ ہے
جلنے کے قابل بایوگیس کو ذیل کی تصویر میں دکھائے گئے ایک سادہ ٹینک کے ذریعے جمع کیا جا سکتا ہے۔ جانوروں کا فضلہ ایک بند ٹینک میں رکھا جاتا ہے جہاں یہ گیس جمع ہوتی ہے۔ یہ چولہوں اور بھٹیوں کے لیے ایک اچھا ایندھن ہے اور عام قدرتی گیس، جو کہ ایک رکازی ایندھن ہے، کی جگہ استعمال کی جا سکتی ہے۔
بایوگیس توانائی کا ایک قابلِ تجدید ذریعہ ہے کیونکہ یہ پودے لگا کر پیدا کی جا سکتی ہے۔
تصویر: بایوگیس توانائی کا ایک قابلِ تجدید ذریعہ ہے کیونکہ یہ پودے لگا کر پیدا کی جا سکتی ہے۔
بایوگیس توانائی کا ایک قابلِ تجدید ذریعہ سمجھی جاتی ہے۔ یہ اس لیے کیونکہ بایوگیس کی پیداوار گھاس کی فراہمی پر منحصر ہوتی ہے جو کہ عام طور پر ہر سال دوبارہ اگ آتی ہے۔ اس کے مقابلے میں ہمارے بیشتر گھروں میں استعمال ہونے والی قدرتی گیس توانائی کا قابلِ تجدید ذریعہ نہیں سمجھی جاتی۔ قدرتی گیس پودوں اور جانوروں کے رکازی باقیات سے بنی ہے – ایک عمل جس میں لاکھوں سال لگے۔ یہ ذرائع اتنے کم وقت میں دوبارہ نہیں “اگ آتے” جو کہ انسانوں کے لیے کسی کام کا ہو۔

بایوگیس کوئی نئی چیز نہیں ہے
لوگ بایوگیس کا استعمال 200 سال سے زائد عرصے سے کرتے چلے آ رہے ہیں۔ بجلی سے پہلے کے دنوں میں بایوگیس کو لندن کے زیرِ زمین نکاسی کے پائپوں میں سے نکال کر سٹریٹ لیمپس میں جلایا جاتا تھا جنہیں “گیس لائٹس” کہا جاتا تھا۔ دنیا کے بہت سے حصوں میں بایوگیس کا استعمال گھروں کو گرم کرنے اور روشن رکھنے، کھانا پکانے، حتیٰ کہ بسیں چلانے کے لیے بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔ اس کو بڑے پیمانے کے ذرائع جیسے کوڑاگاہوں اور مویشی خانوں، اور چھوٹے پیمانے کے گھریلو یا کئی دیہاتوں میں موجود اشتراکی نظاموں سے جمع کیا جاتا ہے۔

اپنا جنریٹر بنائیں!
جو آپریٹس آپ بنانے جا رہے ہیں، وہ ایک متروک 18 لیٹر پانی کے کنٹینر کو “ڈائجسٹر” کے طور پر استعمال کرتا ہے۔ پانی اور جانوروں کے فضلے کے آمیزے سے میتھین پیدا ہوگی، جو کہ آپ پلاسٹک کے ایک غبارے میں جمع کریں گے۔ یہ 18 لیٹر پانی کا کنٹینر وہی کام کرے گا جو کہ ایک زندہ جانور کی آنتیں کرتی ہیں یعنی میتھین پیدا کرنے والے بیکٹیریا کے لیے ایک موزوں گرم اور نم ماحول فراہم کرے گا۔

احتیاط
اس عمل میں سب سے زیادہ خطرہ تیز دھار اوزاروں سے ہوگا جیسے ٹیوبنگ کٹر اور قینچی۔ کسی بھی اوزار کو استعمال کرتے وقت احتیاط کریں۔ میتھین کے لیک ہونے سے کسی دھماکے کا کوئی خطرہ نہیں کیونکہ یہ گیس اتنی آہستہ بنتی ہے کہ کمرے کی ہوا میں آتش گیر ارتکاز تک پہنچنے سے پہلے ہی تحلیل ہو جاتی ہے۔ بنسن برنر کے استعمال میں عمومی نوعیت کی احتیاط کریں: جب برنر جل رہا ہو تو بال اور کپڑے اس سے دور رکھیں۔

اوزار
ٹیوبنگ کٹر
قینچی
ایڈجسٹیبل رینچ
ربر کے دستانے
برقی ڈرل بمع چوتھائی انچ بِٹ، یا کارک بورر
گرم گوند والی گن، بمع گوند کی چھڑیوں کے
برقی یا ڈکٹ ٹیپ
ریتی یا مسل

مواد
18 لیٹر پانی کی استعمال شدہ پلاسٹک بوتل
مائلر کا بنا ہوا بڑا ہیلیم غبارہ
تانبے کی ٹیوب (40 سینٹی میٹر طویل، 6.5 ملی میٹر (1/4 انچ) اندرونی قطر)
پلاسٹک کی ٹیوبنگ کے لیے ٹی-کنکٹر (چوڑی دار، 6 ملی میٹر یا 1/4 انچ طویل)
ایک کارک (مخروطی، 23 ملی میٹر طویل)
شفاف وینائل ٹیوبنگ (1.5 میٹر طویل، 4 ملی میٹر یا 1/4 انچ اندرونی قطر)
2 بارب فٹنگز (1/4 انچ ✕ 1/4 انچ)
بال والو (1/4 انچ)
6 سے 8 لیٹڑ جانور کا فضلہ (بکری، بھیڑ، لاما، خرگوش، یا کوئی اور جگالی کرنے والا جانور)
ربر کے دستانے
پلاسٹک کی بڑی قیف
لکڑی کا بید یا چھڑی (30 سے 50 سینٹی میٹر طویل، 2 سے 3 سینٹی میٹر موٹائی)

وہ مواد اور اوزار جن کی بایوگیس جنریٹر بنانے میں آپ کو ضرورت پڑے گی۔
تصویر: وہ مواد اور اوزار جن کی بایوگیس جنریٹر بنانے میں آپ کو ضرورت پڑے گی۔

ذرائع:
پانی کی بوتل: بہت سی ہارڈ وئیر اور سودا سلف کی دکانیں آج کل صاف کیا ہوا پانی فروخت کرتی ہیں جس کو وہ بوتلوں میں بھرتے ہیں۔ وہ اکثر ایسی بوتلیں جمع کرتی ہیں جو کہ میل یا بوتل کو پہنچے نقصان کے سبب مزید دوبارہ بھرنے کے قابل نہیں رہی ہوتیں۔ یہ ناکارہ بوتلیں اکثر مفت میں دستیاب ہوتی ہیں۔ بوتلوں کی ری فلنگ کے ذمہ دار کلرک سے بات کریں۔ ایک استعمال شدہ ڈھکن بھی ساتھ مانگیں۔
مائلر کے غبارے: مقامی پھولوں یا کھلونوں اور سجاوٹی چیزوں کی دکان پر دیکھیں۔
ٹیوبنگ، والو، ٹی-کنکٹر، بارب فٹنگ: مقامی ہارڈ وئیر یا پلمبنگ آلات کی دکان پر دیکھیں۔
حیوانی فضلہ: اگر آپ کسی ایسے شخص کو نہیں جانتے جس نے کوئی خرگوش، بھیڑ، لاما یا ایسا کوئی اور جانور پال رکھا ہو تو آپ اکثر اپنے مقامی باغبانی کے مرکز سے بھیڑوں یا گائے بیل کے گوبر کی بنی کھاد حاصل کر سکتے ہیں۔

الف۔ بایوگیس ذخیرہ کاری کے نظام کی تیاری
۱۔ تانبے کی ٹیوبنگ کا 20 سینٹی میٹر کا ایک ٹکڑا کاٹیں۔ کاٹی گئی ٹیوب کے تیز کناروں کو ریتی سے گھس کر گول کر لیں۔
۲۔ مائلر کے غبارے میں ایک آستین جیسا والو ہوتا ہے جو کہ اس کے بھر جانے کے بعد اس سے ہیلیم کے اخراج کو روکتا ہے۔ یہ آستین سخت ٹیوب کے گرد رساؤ کو روکنے والی مہر بنانے میں مدد کرے گی۔ ٹیوب کو غبارے کی گردن سے اندر کی جانب، آستین کے سرے کے دوسرے پار، دبائیں۔ غبارے کی گردن سے باہر 2 سینٹی میٹر کے لگ بھگ چھوڑ دیں، جیسا کہ تصویر میں دکھایا گیا ہے۔
تانبے کی ٹیوب غبارے میں نصب کریں۔
تصویر: تانبے کی ٹیوب غبارے میں نصب کریں۔
۳۔ ٹیوب میں تھوڑی سی پھونک مار کر آزمائش کریں کہ غبارے میں ہوا آزادانہ داخل اور خارج ہو سکتی ہے۔ غبارہ تھوڑی سی یا بغیر کسی مزاحمت کے بھر جانا چاہیے، اور ہوا ٹیوب کے ذریعے بہ آسانی باہر نکل پانی چاہیے۔
۴۔ غبارے کی گردن کو ٹیوب کے ساتھ مضبوطی سے ٹیپ کے ذریعے جوڑ دیں، جیسا کہ تصویر میں دکھایا گیا ہے۔
غبارے کی گردن کو ٹیپ سے جوڑتے ہوئے۔
تصویر: غبارے کی گردن کو ٹیپ سے جوڑتے ہوئے۔
۵۔ ڈرل یا کارک بورر استعمال کرتے ہوئے کارک کے بیچ ایک چھوٹا سا (4 ملی میٹر کا) سوراخ کریں۔ سوراخ کے اندر اور آس پاس گرم گوند کے چند قطرے ٹپکائیں اور چوتھائی انچ والے ٹی ایڈاپٹر کا تنا کارک کے اندر داخل کر دیں۔
کارک پر گوند لگاتے ہوئے۔
تصویر: کارک پر گوند لگاتے ہوئے۔
۶۔ دونوں بارب فٹنگز کو بال والو کے ساتھ جوڑ دیں۔ رینچ کے ذریعے جوڑ کو مظبوطی سے کس دیں۔
بارب فٹنگز کو بال والو کے ساتھ نصب کریں۔
تصویر: بارب فٹنگز کو بال والو کے ساتھ نصب کریں۔
۷۔ وینائل ٹیوبنگ کے 25 سینٹی میٹر طویل دو ٹکڑے کاٹیں۔ ان کے ذریعے غبارے کو ٹی ایڈاپٹر کے ساتھ اور بال والو کو بنسن برنر کے ساتھ جوڑیں۔ گیس ذخیرہ کاری نظام کا باقی حصہ ذیل میں دی گئی تصویر کے مطابق جوڑیں۔
بایو گیس ذخیرہ کاری کے نظام کو جوڑنے کی تفصیل۔
تصویر: بایو گیس ذخیرہ کاری کے نظام کو جوڑنے کی تفصیل۔

ب۔ گوبر کا آمیزہ تیار کریں
یہ ایک ایسا کام ہے جو باہر ربر کے دستانوں کے ساتھ ہی کرنا بہتر رہے گا۔
۱۔ 4 لیٹر دودھ کی ایک پلاسٹک بوتل کا پیندا کاٹ کر ایک چوڑے منہ والی قیف بنائیں۔
۲۔ اس قیف کو پانی کی پلاسٹک بوتل کے دہانے پر رکھیں اور اس کے ذریعے گوبر تھوڑا تھوڑا کر کے بوتل میں ڈالیں۔
گوبر بوتل میں ڈالتے ہوئے۔
تصویر: گوبر بوتل میں ڈالتے ہوئے۔
۳۔ بوتل کے دہانے میں گوبر کے پھنس جانے کی صورت میں چھڑی کے ذریعے اسے اندر دھکیلیں۔
۴۔ اتنا پانی شامل کریں کہ اس کی سطح بوتل کے اوپری حصے تک پہنچ جائے۔
گارے کی سطح۔
تصویر: گارے کی سطح۔
۵۔ چھڑی کے ذریعے پانی اور گوبر کے اس آمیزے کو حل کریں، جس سے بیچ میں موجود ہوا کے بلبلے بھی خارج ہو جائیں گے۔
۶۔ اچھی طرح صفائی کر لیں۔ صابن کا استعمال کریں اور ہاتھ اچھی طرح دھو لیں۔

ج۔ حتمی نظام
۱۔ گوبری آمیزے سے بھری 18 لیٹر بوتل کے اوپر ڈھکن بند کر دیں۔
۲۔ تصدیق کر لیں کہ بال والو بند ہو، لیکن بوتل سے ابھرنے والی گیس آزادی سے ٹی ایڈاپٹر کے ذریعے غبارے کی طرف گزر سکے۔
مکمل بایو گیس جنریٹر۔
تصویر: مکمل بایو گیس جنریٹر۔
۳۔ بایو گیس جنریٹر کو کسی گرم جگہ رکھیں، جیسا کہ کسی ہیٹر کے پاس یا ریڈئیٹر کے اوپر یا دھوپ سے روشن کسی کھڑکی میں۔ اگر بایوگیس جنریٹر کو کھڑکی میں رکھا جاتا ہے، تو بوتل کو باہر سے کسی پلاسٹکی لفافے یا کاغذ کے ذریعے ڈھانپ دیں تاکہ بوتل کے اندر کائی نہ اگے۔ کائی ضیائی تالیف کے ذریعے آکسیجن بنائے گی جس کی موجودگی میں بایو گیس کی پیداوار متاثر ہوگی۔

اس کی آزمائش کریں!
پہلے چند ہفتوں کے دوران آپ کا بایوگیس جنریٹر بنیادی طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ ہی بنائے گا۔ جب ہوا باش (aerobic) بیکٹیریا بوتل کے اندر موجود تمام آکسیجن استعمال کر لیں گے تب غیر ہوا باش (anaerobic) بیکٹیریا، جو کہ میتھین بناتے ہیں، غالب آ پائیں گے۔ جلنے کے لیے کافی میتھین والی بایو گیس بنانا شروع کرنے میں جنریٹر کو ایک مہینے تک کا وقت لگ سکتا ہے۔
جب غبارے میں گیس جمع ہونا شروع ہو جائے، تو بنسن برنر کو جلانے کی کوشش کر کے اس کی آزمائش کریں۔
بایو گیس کی آزمائش کرتے وقت احتیاط سے کام لیں۔
تصویر: بایو گیس کی آزمائش کرتے وقت احتیاط سے کام لیں۔
۱۔ پہلے والو کو کھولیں تاکہ بایو گیس غبارے سے بنسن برنر کی طرف بہہ سکے۔
۲۔ بنسن برنر کو ماچس کے ذریعے آگ لگانے کی کوشش کرتے ہوئے ایک دوست کی مدد سے غبارے کو ہلکا سا دبائیں۔
۳۔ اگر آپ کا بنسن برنر آگ پکڑ لیتا ہے تو آپ کا بایو گیس جنریٹر کامیابی سے کام کر رہا ہے!

ماخذ:
http://www.re-energy.ca/biogas-generator