ایک سائنس دان مینڈک پر تجربات کر رہا تھا۔
اس نے مینڈک سے کہا "مینڈک چھلانگ لگاو"
مینڈک نےاپنی چاروں ٹانگوں کی مدد سے اچھی سی چھلانگ لگائی۔
سائنسدان نے اپنی تجربات کی کتاب میں لکھا "مینڈک حکم پر عمل کرتا ہے"۔
اس کے بعد سائنس دان نے نشتر اٹھایا اور مینڈک کی اگلی دائیں ٹانگ کاٹ دی۔ پھر اس نے مینڈک سے کہا "مینڈک چھلانگ لگاو"
مینڈک نےتین ٹانگوں کی مدد سے چھلانگ لگائی۔
سائنسدان نے اپنی تجربات کی کتاب میں لکھا "اگلی دائیں ٹانگ کاٹنے کے بعد بھی مینڈک حکم پر عمل کرتا ہے"۔
اب سائنس دان نے نشتر اٹھایا اور مینڈک کی اگلی بائیں ٹانگ کاٹ دی۔ پھر اس نے مینڈک سے کہا "مینڈک چھلانگ لگاو"
مینڈک اپنی پچھلی دونوں ٹانگوں پراچھلا۔
سائنسدان نے اپنی تجربات کی کتاب میں لکھا "اگلی بائیں ٹانگ کاٹنے کے بعد بھی مینڈک حکم پر عمل کرتا ہے"۔
پھر سائنس دان نے نشتر اٹھایا اور مینڈک کی پچھلی دائیں ٹانگ کاٹ دی۔ پھر اس نے مینڈک سے کہا "مینڈک چھلانگ لگاو"
مینڈک نےاپنی ایک ٹانگ سے بمشکل ہلکی سی چھلانگ لگائی۔
سائنسدان نے اپنی تجربات کی کتاب میں لکھا "پچھلی دائیں ٹانگ کاٹنے کے بعد بھی مینڈک حکم پر عمل کرتا ہے"۔
آخر میں سائنس دان نے نشتر اٹھایا اور مینڈک کی پچھلی بائیں ٹانگ کاٹ دی۔ پھر اس نے مینڈک سے کہا "مینڈک چھلانگ لگاو"
مینڈک نے چھلانگ نہیں لگائی۔ سائنس دان نے اپنے سر کو جھکایا اور مینڈ ک کے قریب جا کر زور سے بولا "مینڈک چھلانگ لگاو"۔ لیکن مینڈک نے چھلانگ نہیں لگائی اور اپنی جگہ پر پڑا رہا۔
اس پر سائنسدان نے اپنی تجربات کی کتاب میں لکھا "جب مینڈک کی پچھلی بائیں ٹانگ کاٹ دی جائے تو اس کی سننے کی صلاحیت ختم ہو جاتی ہے"۔