(امیر سیف اللہ سیف)
پرسنل کمپیوٹر یا مائیکرو کمپیوٹر کی ایجاد بیسویں صدی کی سب سے اہم ایجادوں میں سے ایک ہے اگرچہ یہ ایجاد گزشتہ صدی کی چالیسویں دہائی میں منظر عام پر آئی تھی لیکن صحیح معنوں میں اس کو مقبولیت 1970 کی دہائی میں حاصل ہوئی ۔ اس دہائی میں ایپل ٹو پرسنل کمپیوٹر نے دنیا بھر کے لوگوں کی توجہ پرسنل کمپیوٹر کی طرف مبذول کرائی۔ اس کے بعد جب آئی بی ایم نے اپنا پرسنل کمپیوٹر متعارف کرایا تو ایپل ٹو کی مقبولیت میں کمی آئی۔ ایپل ٹو کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ آئی بی ایم کے پرسنل کمپیوٹر میں چلنے والے سافٹ وئرز کو ایپل ٹو پر چلانے کےلئے خاص ہارڈ وئر (کارڈ) تیار کئے گئے جو ایپل ٹو پر نصب ہونے کے بعد اسے آئی بی ایم کے سافٹ وئر چلانے کے قابل بناتے تھے۔
آئی بی ایم نے انٹیل کے پروسیسر اپنے پرسنل کمپیوٹرز میں استعمال کئے۔ جب آئی بی ایم کے پرسنل کمپیوٹر مقبول ہونا شروع ہوئے تو اس کا سب سے زیادہ فائدہ انٹیل کمپنی کو پہنچا اور اس کے بعد یہ صورت حال پیدا ہو گئی کہ لوگ آئی بی ایم کو بھولتے چلے گئے اور ہر آفس ، گھر یا دیگر مقامات پر انٹیل کمپنی کی پروڈکٹ نظر آنے لگیں۔ یہاں تک کہ بڑے کمپیوٹر ساز ادارے جیسے ڈیل ، کومپیک ، توشیبا ، سونی وغیرہ بھی انٹیل کے پروسیسر اور اسی کے چپ سیٹ والے مدر بورڈ استعمال کرنے لگے یوں ایک طرح سے آئی ٹی کی صنعت پر انٹیل کی اجارہ داری قائم ہوگئی۔
مائیکرو پروسیسرز پر تحقیق کے نتیجے میں تیز رفتار ترقی ہوئی اور اب مائیکرو پروسیسرز میں ایک نئی ٹیکنالوجی عام ہورہی ہے جسے ڈوئل کور کا نام دیا گیا ہے۔ یہ مائیکرو پروسیسر کی جدید ترین شکل ہے۔ اگرچہ اس ٹیکنالوجی کو سب پہلے 2005 کے وسط میں اے ایم ڈی نے اپنے آپٹرون پروسیسر میں متعارف کروایا تھا تاہم انٹیل کمپنی نے بھی ڈوئل کور پروسیسر تیار کرنا شروع کر دئیے۔ اب نئے بننے والے تمام تر پرسنل کمپیوٹرز اور لیپ ٹاپس میں یہ ڈوئل کور کواڈ کور اور اس سے بھی جدید مائیکرو پروسیسرز استعمال کئے جا رہے ہیں۔
ڈوئل کور کو موجودہ دور کی جدید ترین ٹیکنالوجی تصور کیا جا رہا ہے۔ یہ دراصل ایک ہی چپ پر دو (یا اس بھی زیادہ) مائیکروپروسیسرز تشکیل دینے کی ٹیکنالوجی ہے۔ اسے دراصل "کور ٹیکنالوجی" کہا جائے تو زیادہ درست ہو گا۔
ڈوئل کور چپ بہ ظاہر عام پروسیسر ہی کی طرح نظر آتی ہے لیکن اس کے ویفر کے اندر دو پروسیسر ہوتے ہیں۔ اے ایم ڈی کے آپٹرون پروسیسر میں پہلی بار یہ ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی۔ آپٹرون میں دونوں پروسیسرز کے درمیان رابطے کے لیے بھی نئی ٹیکنالوجی متعارف کروائی گئی تھی جس کو ہائپر ٹرانسپورٹ لنک ( Hyper Transport Link) کا نام دیا گیا ۔ اس ٹیکنالوجی کو بنانے کا مقصد صرف یہ تھا کہ دونوں پروسیسرز کے درمیان تیز رفتار رابطہ قائم کیا جا سکے تاکہ ڈیٹا کی برق رفتار پروسیسنگ ہوسکے۔ اس ٹیکنالوجی میں بذات خود مائیکرو چپ تیز رفتار نہیں ہوتیں بلکہ ہائپر ٹرانسپورٹ لنک ٹیکنالوجی کی مدد سے ان میں ڈیٹا کی تیز رفتار پروسیسنگ کی جاتی ہے۔ مذکورہ ٹیکنالوجی نہ صرف پروسیسرز کے اندر تیز رفتار لنک ممکن بناتی ہے بلکہ اسے استعمال کرتے ہوئے سسٹم میموری رابطے اور مدر بورڈ کے دیگر اجزا (پیری فیرلز Peripherals) کو بھی تیز رفتار بنایا جا سکتا ہے۔
ڈوئل کور کے بعد انٹیل کارپوریشن نے اپنی منفرد 45نینومیٹر ٹیکنالوجی پر مبنی کم بجلی استعمال کرنے والے کواڈ کور پروسیسرز 2008 میں متعارف کرائے۔ سرورز اور ورک اسٹیشنز کے لئے بنائے جانے والے یہ پروسیسر صرف 50 واٹ یا 12.5 واٹ فی کور اور 2.50 گیگا ہرٹز کی بلند(ہائی) فریکوئنسی پر کام کرتے ہیں جبکہ کواڈ کور انٹیل زے آن (Xeon) پراسیسر L5400 سیریز انٹیل کی منفرد 45 نینو میٹرمینو فیکچرنگ کی صلاحیت اور دوبارہ ایجاد کردہ ٹرانزسٹر فارمولے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بنائے گئے ہیں جن سے ڈیٹا سینٹرز کے بجلی کے اخراجات میں کمی اور پرفارمنس میں بہت بہتری آجاتی ہے ۔ واضح رہے کہ انٹیل کواڈ کور زے آنL5400 پراسیسرز،ان ٹیل کی پچھلی جنریشن کے لو وولٹیج کواڈ کور زے آن پروسیسرز کے مقابلے میں 25 فیصد زیادہ تیز رفتار ہیں اوران میں کیشے میموری50فیصد زیادہ بڑے سائز کی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ یہ50واٹ کے کم انرجی خرچ کرنے والے تھرمل اینولپ(envlope) میں سما جاتے ہیں ۔ یہ خصوصی طور پر انرجی کا کم خرچ کرنے والی اور کام کا زیادہ حجم رکھنے والی کمپنیوں کے لئے مناسب ترین ہیں۔
کواڈ کور L5420 اور L5410 پروسیسرزبالترتیب 2.33 GHz اور 2.50 GHz کی رفتار پر چلتے ہیں۔ ان میں پروسیسر کے اندر ہی (آن ڈائی) 12MB کیشے میموری اور 1333MHz فرنٹ سائیڈ بس (FSB) موجود ہے۔
L5400 سیریز اور L5210 کو بہت سے مشہور سسٹم وینڈرز سپورٹ کر رہے ہیں جن میں ایسوس ، ڈیل ، فو جسٹو، گیگا بائٹ ، ایچ پی ، ہٹاچی ، آئی بی ایم ، مائیکرو اسٹار ، این ای سی ، کوانٹا، ریکیبل ، سپر مائکرو، ٹیان ، ویراری اور دوسری کمپنیاں شامل ہیں ۔