مطلوبہ قدریں درج کریں اور “حل کریں“ کا بٹن دبائیں۔ نتائج ذیل میں ظاہر ہو جائیں گے۔ نی قدریں لکھنے کے لئے “صاف کریں“ کا بٹن دبائیں۔
اس کیلکولیٹر کی مدد سے آپ اے سی یا ڈی سی سرکٹ میں ہونے والے نقصانات (لاس فیکٹر Loss Factor) کا اندازہ لگا سکتے ہیں۔ اس سے حاصل ہونے والی قدریں تقریبا“ درست ہوں گی۔
اس میں استعمال کردہ فارمولے میں جو تار گیج استعمال کیا گیا ہے وہ امریکن اسٹینڈرڈ وائر گیج AWG کے مطابق ہے۔ تاہم دوسری جگہ امریکن وائر گیج کو اسٹینڈرڈ وائر گیج SWG میں تبدیل کرنے کا چارٹ دیا گیا ہے وہاں سے ان دونوں معیارات کا موازنہ کیا جا سکتا ہے۔
تار کے علاوہ سرکٹ بورڈ میں بھی ہونے والے وولٹیج ڈراپ کا ایک اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ تانبے، ایلومینئم، چاندی اور سونے کی تاروں میں ہونے والا وولٹیج ڈراپ معلوم کرنے کی سہولت موجود ہے۔
تار کا سائز معلوم کرنے کی ضرورت ہو تو دوسری جگہ دیا گیا وائر سائز کیلکولیٹر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس کیلکولیٹر سے حاصل ہونے والی قدریں قطعی مقداروں پر مشتمل نہیں بلکہ یہ اندازا“ قدریں ہیں یعنی اس سے حاصل ہونے والی مقداریں تقریبا“ درست ہوں گی۔ اس سے آپ ہونے والا وولٹیج ڈراپ اندازا“ معلوم کر سکیں گے۔
یہ کیلکولیٹر کسی بھی فریکوئنسی کے سگنل کی ویولینتھ معلوم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔کوئی بھی فریکوئنسی (عددی مقدار) لکھیں، اس کی اکائی منتخب کریں اور مطلوبہ ویو لینتھ قدر (فل، ہاف، کوارٹر وغیرہ) کے بٹن پر کلک کریں۔فریکوئنسی کی متبادل ویو لینتھ (طول موج) فٹ، انچ اور میٹر میں معلوم ہو جائے گی۔ کیلکولیٹر چلانے پر پہلے سے 27.185 مقدار (میگا ہرٹز) میں خود بخود شامل ہو جائے گی۔ یہ چینل 19 کی فریکوئنسی ہے جو سٹیزن بینڈ کہلاتا ہے نیز اسے ہائی وے چینل بھی کہا جاتا ہے۔ویو لینتھ معلوم کرنے کےلیے دیئے گئے بٹن فل ویو، تھری کوارٹر ویو، آٹھ میں سے پانچ 5/8 ویو، ہاف ویو اور کوارٹر ویو کے لیے ہیں۔ ویو لینتھ کی مقداریں میٹرک قدروں یعنی میٹرز اور ملی میٹرز نیز امریکی مقداروں یعنی فٹ اور انچ میں دستیاب ہیں۔
مطلوبہ فریکوئنسی لکھنے کے لیے “صاف کریں“ بٹن دبائیں اور فریکوئنسی کے خانے میں فریکوئنسی کی عددی مقدار لکھیں۔ اس کے بعد فریکوئنسی کی اکائی کے خانے میں سے ہرٹز، کلو ہرٹز، میگا ہرٹز یا گیگا ہرٹز میں سے مطلوبہ اکائی کو منتخب کریں۔ پہلے فل ویو کا بٹن دبا کر اصل فریکوئنسی بینڈ اور ویو لینتھ معلوم کر لیں بعد میں دیگر مقداریں دیکھی جا سکتی ہیں۔ تاہم جواب کسی بھی بٹن کی مطابقت سے کسی بھی وقت حاصل کیا جا سکتا ہے۔
ذیل میں چار جدول دیئے گئے ہیں جن میں بالترتیب پاور (واٹ میں)، کرنٹ (ایمپئر میں)، وولٹیج (وولٹس میں) اور رزسٹینس (اوہمز میں) معلوم کرنے کے لیے کیلکولیٹر موجود ہیں۔ ہر جدول اوہمز لا کے متعلقہ فارمولے کے مطابق قدریں ظاہر کرتا ہے۔ ان میں سے ہر ایک جدول میں آپ کو تین میں سے کوئی سی دو مقداریں درج کرنا ہوں گی۔ بقیہ مقداریں “حل کریں“ والا بٹن دبا کر معلوم کی جا سکتی ہیں۔
پاور معلوم کرنے کے لیے مندرجہ ذیل فارمولا استعمال کیا گیا ہے
اوہمز لاء پاور کیلکولیٹر | |
واٹ معلوم کرنے کے لیے |
کرنٹ معلوم کرنے کے لیے |
وولٹیج معلوم کرنے کے لیے |
رزسٹینس معلوم کرنے کے لیے |
مطلوبہ قدریں درج کر کے “حل کریں“ کا بٹن دبائیں۔
ایک ایل ای ڈی: | |
![]() | |
سلسلے وار (سیریز میں) ایل ای ڈی : | |
![]() | |
متوازی (پیرلل میں) ایل ای ڈی: | |
![]() |
یہ کیلکولیٹر ٹرانزسٹر کی خصوصیات معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس میں ریاضی کے وہ فارمولے شامل ہیں جن کو ٹرانزسٹر کے سلسلے میں اخذ کیا گیا ہے۔ ابتدائی طور پر چند قدریں خود کار طریقے سے استعمال کی گئی ہیں لیکن آپ ان کو مطلوبہ حقیقی قدروں سے تبدیل کر سکتے ہیں۔ بائیں طرف مقررہ قدریں درج کی جاتی ہیں جبکہ ان سے حاصل ہونے والی قدریں دائیں طرف نظر آتی ہیں۔ درمیان میں ٹرانزسٹر کا بنیادی سرکٹ دکھایا گیا ہے۔ بائیں طرف کے حصے میں نچلی جانب پی این پی یا این پی این پولیریٹی کا ٹرانزسٹر حسب ضرورت متنخب کیا جا سکتا ہے۔ درمیان میں نظر آنے والا سرکٹ منتخب شدہ پولیریٹی کے مطابق خود بخود تبدیل ہو جاتا ہے۔
بیس وولٹیج Vb کے ساتھ + اور - بٹن دکھائے گئے ہیں۔ یہ بٹن دبانے سے (ماؤس کا پوائنٹر بٹن پر لا کر کلک کریں) بیس وولٹیج میں 0.1V کی تبدیلی (کمی یا اضافہ، دبائے گئے بٹن کے اعتبار سے) کی جا سکتی ہے۔ سیچوریشن یعنی ٹرانزسٹر کے عمل کی انتہائی حد اور کٹ آف یعنی ٹرانزسٹر کے آف ہونے کی نشاندہی خود بخود حالت یعنی Condition کے نیچے دیئے گئے ڈبوں میں نشان سے ہو جائے گی۔
ٹرانزسٹر کی مخصوص اصطلاحات کو یہاں پر نیلے رنگ میں ظاہر کیا گیا ہے۔ ان میں سے کسی پر ماؤس پوائنٹر لے جانے سے نچلے خانے میں اس اصطلاح کی وضاحت نظر آئے گی۔ وضاحت اردو اور انگریزی میں دی گئی ہے۔ نیچے ان اصطلاحات کی تفصیل صرف اردو میں، الگ جدول میں بھی بیان کر دی گئی ہے۔
Vb | بیس وولٹیج بیس پر وولٹیج کی مقدار گراؤنڈ کی نسبت سے |
VCC | کلکٹر پر پاور سپلائی وولٹیج |
VEE |
ایمیٹر پر پاور سپلائی وولٹیج اگر اس قدر کو صفر 0 پر سیٹ کر دیا جائے تو یہ ایسا ہی ہو گا جیسا آپ نے اس مقام کو گراؤنڈ سے جوڑ دیا ہے۔ |
Beta |
ß بیٹا (جسے ”بی - ٹا “پڑھتے ہیں) ٹرانزسٹر کی ایک خصوصیت جو کلکٹر کرنٹ کی بیس کرنٹ کے ساتھ نسبت ظاہر کرتی ہے۔ کلکٹر کرنٹ برابر ہے بیس کرنٹ ضرب بیٹا کے (Ic=Ib*beta) یا بیٹا برابر ہے کلکٹر کرنٹ تقسیم بیس کرنٹ کے (beta=Ic/Ib) بیٹا کو ٹرانزسٹر کا گین بھی کہا جاتا ہے۔ |
Vc |
کلکٹر وولٹیج کلکٹر پر وولٹیج کی مقدار گراؤنڈ کی نسبت سے۔ یہاں پر یہ مقدار اس (Vc=Vcc-(Ic*R1 فارمولے سے حاصل کی گئی ہے تا وقتیکہ سیچوریشن پوائنٹ نہ آ جائے جس میں بیس وولٹیج کلکٹر وولٹیج کے برابرVc=Vb ہو جاتے ہیں۔ |
Ve |
ایمیٹر وولٹیج ایمیٹر پر وولٹیج کی مقدار گراؤنڈ کی نسبت سے۔ یہاں پر یہ مقدار اس Ve=Vb-0.7 فارمولے سے حاصل کی گئی ہے تا وقتیکہ کٹ آف پوائنٹ نہ آ جائے جس میں ایمیٹر وولٹیج اور ایمیٹر پر سپلائی وولٹیج برابر Ve=Vee ہو جاتے ہیں۔ واضح رہے کہ سلیکان ٹرانزسٹر کا بیس ایمیٹر جنکشن ایک ڈائیوڈ کی طرح عمل کرتے ہوئے 0.7 وولٹ ڈراپ کرتا ہے۔ |
Ib |
بیس کرنٹ یہاں پر بیس کرنٹ اس Ib=Ie-Ic فارمولے سے اخذ کی گئی ہے۔ |
Ie |
ایمیٹر کرنٹ یہاں پر ایمیٹر کرنٹ اس Ie=(Ve-Vee)/R2 فارمولے سے اخذ کی گئی ہے۔ |
Ic |
کلکٹر کرنٹ یہاں پر کلکٹر کرنٹ اس Ic=Ie*alpha فارمولے سے اخذ کی گئی ہے تا وقتیکہ سیچوریشن پوائنٹ نہ آجائے۔(بیٹا میں ایک کا اضافہ کرکے بیٹا پر تقسیم کرنے سے الفا کی قیمت حاصل ہوتی ہے یعنی الفا برابر ہے (alpha=beta/(beta+1))سیچوریشن پوائنٹ پر کلکٹر کرنٹ Ic=(Vcc-Vc)/R1 کے برابر ہو جاتی ہے۔ |
Saturation | ٹرانزسٹر کے عمل کی انتہائی حد۔ سیچوریشن وہ حالت ہے جس میں ٹرانزسٹر مکمل طور پر آن ہو جاتا ہے۔ یہاں پر سیچوریشن حالت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب کلکٹر وولٹیج ڈراپ ہو کر بیس وولٹیج کی قدر کے برابر آ جاتے ہیں۔ |
Cutoff | ٹرانزسٹر کے غیر عامل یا آف ہونے کی حالت کٹ آف کہلاتی ہے۔ اس حالت میں ٹرانزسٹر مکمل طور پر آف ہو جاتا ہے۔ یہاں پر کٹ آف حالت اس وقت پیدا ہوتی ہے جب کلکٹر کرنٹ ڈراپ ہو کر صفر تک پہنچ جاتی ہے۔ |
P |
پاور یہاں پر پاور سے مراد وہ حرارت ہے جو ٹرانزسٹر خارج کرتا ہے۔ عمومی اطلاقات کے لیے پاور اس P=(Vc-Ve)*Ic فارمولے سے معلوم کی جا سکتی ہے۔ یہاں پر نسبتا“ زیادہ درست فارمولا P = (Vc-Ve)*Ic + (Vb-Ve)*Ib استعمال کیا گیا ہے۔ |
Polarity | یہاں پر پولیریٹی سے مراد بائی پولر ٹرانزسٹر کی دو بنیادی اقسام یعنی پی این پی یا این پی این میں سے کوئی ایک ہے۔ |
یہ کیلکولیٹر مونو اسٹیبل حالت میں کام کرنے والے ٹائمر آئی سی کی، کنٹرول کپے سی ٹینس اور رزسٹینس کی بنیاد پر، تاخیر (ٹائم آؤٹ یا ڈیلے) معلوم کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ جب سرکٹ کو پاور مہیا کی جاتی ہے تو آؤٹ پٹ اس وقت تک لو رہتی ہے جب تک تاخیری وقت (ڈیلے ٹائم) ختم نہیں ہوجاتا۔ اس کے بعد آؤٹ پٹ ہائی ہو جاتی ہے اور مسلسل ہائی رہتی ہے۔ ٹائم آؤٹ ڈیلے معلوم کرنے کا فارمولا یہ ہے
اس میں R اوہمز میں اور C فیراڈز میں ہے۔ کیلکولیٹر میں میں کپے سی ٹینس C کو فیراڈز میں درج کریں (یہاں مائیکرو فیراڈذ میں قدر درج نہ کریں) اور رزسٹینس R اوہمز میں۔ “حل کریں“ کا بٹن دبا کر ٹائم آؤٹ معلوم کی جا سکتی ہے جو سیکنڈز میں ہو گی۔
ذیل میں اوہم لاءکی مختلف مقداریں معلوم کرنے کے لئے ایک کیلکولیٹر مہیا کیا گیا ہے۔ اس میں صرف کوئی سی دو معلوم مقداریں لکھیں اور کیلکولیٹ کا بٹن دبا دیں، بقیہ د و مقداریں اس پر ظاہر ہو جائیں گی۔ دوبارہ استعمال کے لئے ری سیٹ بٹن دبانا ضروری ہوگا۔
مثال کے طور پر ہمیں معلوم ہے کہ 100 واٹ کا بجلی کا بلب جسے ہم 220V پر استعمال کرتے ہیں، 0.455 ایمپئر (یعنی 455 ملی ایمپئر) کرنٹ خرچ کرتا ہے اور اس کے فلامنٹ کی رزسٹینس 484 اوہم ہوتی ہے۔ اب آپ اس کیلکولیٹر میں واٹ کے خانے میں 100 اور وولٹ کے خانے میں 220 لکھ دیں، کیلکولیٹ کا بٹن دبائیں تو رزسٹینس(اوہم) اور کرنٹ (ایمپئر) کے خانے میں بتائی گئی مقداریں نمو دار ہو جائیں گی۔
وولٹیج (E) | = | کرنٹ (I) | x | رزسٹینس (R) |
پاور (واٹ) | = | کرنٹ کا مربع (I^2) | x | رزسٹینس (R) |
پاور (واٹ) | = | I*E | = | E^2 / R |
کرنٹ ، وولٹیج اور رزسٹینس میں ایک سادہ سا باہمی تعلق موجود ہے۔ اس تعلق کو جارج سائمن اوہم Georg Simon Ohm نام کے ایک سائنس دان نے دریافت کیا تھا اسی لئے اسے اوہم کا قانون یا Ohm’s Law کہتے ہیں۔
ذیل کے تین جدول اوہمز لا کے فارمولے کے مطابق قدریں ظاہر کرتے ہیں۔ ان میں آپ کو تین میں سے کوئی سی دو مقداریں درج کرنا ہوں گی۔ یہ تین مقداریں وولٹیج میں فرق (V) یا (E) جسے وولٹ میں ناپا جاتا ہے، کرنٹ (I) یا ایمپئریج جسے ایمپئر میں ناپا جاتا ہے اور رزسٹینس (R)جسے اوہم میں ناپا جاتا ہے، ہیں۔ ان کی وضاحت اس طرح ہے
وولٹیج میں فرق : (V) یا (E) | سرکٹ کے دو مقامات کے درمیان وولٹیج میں فرق |
---|---|
کرنٹ : (I) | سرکٹ کے دو مقامات کے درمیان گزرنے والی کرنٹ |
رزسٹینس : | سرکٹ کے دو مقامات کے درمیان رزسٹینس |
اوہم لا کی تین شکلیں ہیں
وولٹیج معلوم کرنے کے لیے(V = I x R)
تینوں جدول کے دیئے گئے خانوں میں سے کسی بھی دو خانوں میں مطلوبہ مقداریں درج کریں اور کیلکولیٹ کا بٹن دبا دیں، بقیہ دو مقداریں ظاہر ہو جائیں گی۔ دوبارہ استعمال کے لئے ری سیٹ بٹن دبانا ضروری ہوگا۔
یہ کیلکولیٹر “رزسٹینس، کپے سیٹینس، وولٹیج اور چارج ٹائم اور فوری (یا لمحاتی) Instant وولٹیج کے گروپ میں سے کوئی سی ایک قدر معلوم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
دکھائے گئے ڈایا گرام میں جب سوئچ کو کلوز (آن) کیا جاتا ہے تو کپیسیٹر کو، بیٹری کے 63.2% فیصد تک چارج ہونے کے لیے درکار وقت برابر ہوگا رزسٹینس اور کپے سیٹینس کے حاصل ضرب کے یعنی
مثال کے طور پر اگر سرکٹ میں کپیسیٹر کی قدر 100 uF اور رزسٹر کی قدر 100K ہو تو کپیسیٹر کو 12 وولٹ بیٹری سے 7.6 وولٹ تک چارج ہونے کے لیے 10 سیکنڈ درکار ہوں گے۔
اس کیلکولیٹر میں پانچ مقداریں دی گئی ہیں۔ کوئی سی چار مقداریں درج کر کے پانچویں مقدار معلوم کی جا سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، کیلکولیٹر میں پہلے سے درج کردہ مقداریں دیکھیں۔ یہ اس طرح ہیں کہ 1 فیراڈ قدر کا کپیسیٹر، 1 اوہم رزسٹر کے راستے، 1 وولٹ بیٹری سے چارج ہو رہا ہے، اسے 777 ملی وولٹ تک چارج ہونے کے لیے 1.5 سیکنڈ درکار ہوں گے ۔ دائیں سے بائیں طرف چلتے ہوئے یہ مقداریں اس طرح درج کی جائیں گی۔
1, | .001, | 1000000, | 1500 |
فوری وولٹیج کا خانہ خالی رکھا جا ئے گا جس کا مطلب صفر ہوگا۔حاصل ہونے والا جواب 0.777 کے لگ بھگ ہونا ضروری ہے۔
کوئی بھی ایک خانہ خالی یا صفر مقدار کا حامل رکھا جا سکتا ہے۔ بقیہ چاروں خانوں میں مطلوبہ قدریں درج کر دیں اور “حل کریں“ بٹن دبا دیں۔ اگلی مرتبہ نئی قدریں درج کرنے کے لیے “صاف کریں“ بٹن دبائیں۔
اس کیلکولیٹر میں استعمال کردہ اصول مندرجہ ذیل فارمولا کے مطابق ہیں۔
اس میں مختلف مقداریں اس طرح ہوں گی
Vc | = | کپیسیٹر وولٹیج (وولٹ میں) | |
V | = | بیٹری کے سپلائی وولٹیج (وولٹ میں) | |
R | = | رزسٹینس (کلو اوہم میں) | |
C | = | کپے سیٹینس (مائیکرو فیراڈ میں) | |
t | = | ٹائم (ملی سیکنڈ میں) | |
e | = | یہ مستقل مقدار constant ہے جو برابر ہے 2.71828 کے۔ |
مطلوبہ قدریں متعلقہ خانوں میں درج کریں اور “حل کریں“ پر کلک کریں۔ نتائج یعنی حل شدہ قدریں نیچے دئے گئے خانوں میں ظاہر ہوں گی۔
ٹرانسفارمر کی تین خصوصیاتی قدروں یعنی وولٹیج، کرنٹ اور کلو وولٹ ایمپیئر KVA میں سے کسی ایک نامعلوم قدر کو حل کرنے کے لیے یہ کیلکولیٹر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کی مدد سے سنگل فیز اور تھری فیز کے ٹرانسفارمرز کی قدریں معلوم کی جا سکتی ہیں۔ تین میں سے کوئی سی دو قدریں مطلوبہ خانوں میں درج کر دیں، ٹرانسفارمر کی نوعیت (یعنی سنگل فیز یا تھری فیز) منتخب کریں اور “حل کریں“ بٹن دبا دیں۔ اگلی مرتبہ نئی قدریں درج کرنے کے لیے “صاف کریں“ بٹن دبائیں۔
ٹرانزسٹر کی بیس رزسٹر معلوم کرنے کے لئے یہاں پر کیلکولیٹر پیش کیا جا رہا ہے۔ یہ اشد ضروری ہے کہ مندرجہ ذیل ہدایات کا خاص خیال رکھا جائے۔:
یہ کیلکولیٹر رزسٹر کی قدر کو پانچ بینڈ کے کلر کوڈ میں تبدیل کرتا ہے۔ رزسٹر کی قدر لکھیں، اگلے خانے میں سے اوہم، کلو اوہم، میگا اوہم منتخب کریں۔ یہ انتخاب ضرب کنندہ (ملٹی پلائر) کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے بعد رزسٹر کی شرح انحراف (ٹالرینس) منتخب کریں اور “حل کریں“ بٹن دبا دیں۔
دیئے گئے خانوں میں رزسٹر کے اوپر بنے ہوئے رنگوں کے حلقوں کے مطابق رنگ منتخب کریں۔ نیچے ان رنگوں کی مطابقت سے رزسٹر کی قدر ظاہر ہو جائے گی۔
یہ کیلکولیٹر ایسے برائوزرز پر کام کرے گا جن میں ”جاوا اسکرپٹ“ سپورٹ موجود ہے۔
آپ کے کمپیوٹر پر موجودہ وقت کو ظاہر کرنے کے لیے اس ڈسپلے میں چار بٹ (بائنری ڈجٹ) استعمال ہوئے ہیں۔ ان میں (دائیں طرف سے) پہلا ہندسہ یا ڈجٹ ایک یا اکائی قدر کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس سے اگلا دوسرا ہندسہ دو، تیسرا چار اور پھر اسی ترتیب میں چوتھا ہندسہ آٹھ قدر کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سمجھنے کے لیے آپ اعشاری(ڈیسی مل) نظام کی اکائی، دہائی، سیکڑہ اور ہزار قدر کی نمائندگی کرنے والے ہندسی مقامات کو ذہین میں رکھ سکتے ہیں۔ بائنری میں چونکہ صرف دو ہندسے صفر اور ایک استمعال کیئے جاتے ہیں چنانچہ ان کی مقامی قدر ہر پچھلی مقامی قدر کا دگنا ہوتی ہے بالکل ویسے ہی جیسے اعشاری نظام میں ہر ہندسے کی اگلی مقامی قدر دس گنا ہوتی ہے۔اس طرح اگر آپ پہلی دوسری تیسری اور چوتھی مقامی قدر کے متبادل ڈیسی مل ہندسوں کو آپ میں جمع کریں گے تو بائنری کا اعشاری متبادل ہندسہ (قدر) حاصل ہو گا۔ ہر قطار کے بی سی ڈی صفر کو صفر مقدار اور ایک کو اس کی مقامی قدر کے مطابق لیا جائے گا۔ مثال کے طور پر اگر چاروں ہندسے ایک (1) ہیں تو ان کی قدر اس طرح نکلے گی
بائنری ہندسے کی مقامی قدر | 1 | 2 | 4 | 8 |
ڈسپلے پر ہندسے | 1 | 1 | 1 | 1 |
متبادل اعشاری قدر | 1 | 2 | 4 | 8 |
حاصل شدہ قدر 1 + 2 + 4 + 8 = 15
اسی طرح اگر ڈسپلے پر ظاہر ہونے والے بائنری ہندسے کچھ یوں ہیں
1 0 1 1
تو ان کی متبادل اعشاری قدر اس طرح حاصل ہوگی
بائنری ہندسے کی مقامی قدر | 1 | 2 | 4 | 8 |
ڈسپلے پر ہندسے | 1 | 0 | 1 | 1 |
متبادل اعشاری قدر | 1 | 0 | 4 | 8 |
اس کلاک میں گھنٹے، منٹ اور سیکنڈ کی نمائندگی کے لیے دو دو قطاروں میں ہندسے دئیے گئے ہیں- پہلی قطار دہائی کا ہندسہ اور دوسری قطار اکائی کا ہندسہ ظاہر کرنے کے لیے ہے۔ انتہائی دائیں طرف کے کالم میں بی سی ڈی کی ڈیسی مل قدریں ظاہر کی گئی ہیں۔ جوں جوں کلاک کا وقت تبدیل ہوتا جاتا ہے، اس کالم میں اعشاری قدریں بھی بدلتی جاتی ہیں۔
یہ کیلکولیٹر رزسٹر کی قدر کو چار بینڈ کے کلر کوڈ میں تبدیل کرتا ہے۔ رزسٹر کی قدر لکھیں، اگلے خانے میں سے اوہم، کلو اوہم، میگا اوہم منتخب کریں۔ یہ انتخاب ضرب کنندہ (ملٹی پلائر) کے طور پر کام کرے گا۔ اس کے بعد رزسٹر کی شرح انحراف (ٹالرینس) منتخب کریں اور “حل کریں“ بٹن دبا دیں۔
دیئے گئے خانوں میں رزسٹر کے اوپر بنے ہوئے رنگوں کے حلقوں کے مطابق رنگ منتخب کریں۔ نیچے ان رنگوں کی مطابقت سے رزسٹر کی قدر ظاہر ہو جائے گی۔
ذیل میں دو کیلکولیٹر دیئے گئے ہیں۔ ان میں سے پہلا کیلکولیٹر تین ہندسوں پر مشتمل کپیسیٹر کوڈ اور ٹالرینس (شرح انحراف) کوڈ کو کپیسیٹر کی قدر میں تبدیل کرتا ہے۔ دوسرا کیلکولیٹر اس کے الٹ کام کرتا ہے یعنی یہ کپیسیٹرکی قدر کو تین ہندسوں پر مشتمل کپیسیٹر کوڈ اور ٹالرینس (شرح انحراف) کوڈ میں تبدیل کرتا ہے۔ دونوں کیلکولیٹرالگ الگ آزادانہ کام کرتے ہیں۔ ایک وقت میں صرف ایک ہی کیلکولیٹر استعمال کریں۔