یہ ایک مفید سرکٹ ہے جو تقریباً ایک کلو ہرٹز سے چند میگا ہرٹز تک کی متعین فریکوئنسی کی سائن ویوز پیدا کر سکتا ہے۔اس میں LC ٹیوننڈ سرکٹ استعمال کیا جاتا ہے۔
یہ وہ نام ہے جو ایسے اوور وولٹیج پروٹیکشن سرکٹ کو دیا گیا ہے جس میں لوڈ سے منسلک پاور سپلائی کو منقطع کرنے کے لئے تھائرسٹر استعمال کیا گیا ہو۔
یہ اصطلاح ڈفرینشل ایمپلی فائرز (آپریشنل ایمپلی فائرز) کی خصوصیات کو ظاہر کرنے کے لئے استعمال کی جاتی ہے۔ یہ ڈفرینشل ایمپلی فائر کی اس معیاری نسبت کو ظاہر کرتی ہے جو یہ کامن موڈ سگنلز کو نظر انداز یعنی ریجیکٹ کرنے میں پیش کرتا ہے۔ ایک مکمل ڈفرینشل ایمپلی فائر ایسی آﺅٹ پٹ فراہم کرتا ہے جو اس کے دو نوںان پٹ ٹرمینلز پر مہیا کردہ وولٹیجز کے مابین موجود فرق پر مبنی ہوتی ہے نیز اگر دونوں ان پٹس پر ایک جیسے وولٹیج موجود ہوں تو اسے کوئی آﺅٹ پٹ فراہم نہیں کرنی چاہئے۔
اکثر ڈیجیٹل سسٹمز کواپنے عمل کے لئے کلاک پلس کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو سرکٹ یہ کلاک پلس فراہم کرتا ہے اسے کلاک پلس جنریٹر کہتے ہیں۔ یہ پورے ڈیجیٹل سسٹم کے عمل کو ہم آہنگ(سنکرونائز) کرنے کے لئے مسلسل کلاک پلس فراہم کرتا ہے۔ کلاک پلس جنریٹر کی بنیادی خصوصیات میں اس کی عمدہ فریکوئنسی استحکامت ، متعین لاجک لیول، لو آﺅٹ پٹ امپیڈینس اور صاف ستھری ویو شیپ شامل ہوتی ہیں۔
یہ سرکٹ ان پٹ سگنل کا ایک حصہ منتخب کرنے کے لئے استعمال کئے جاتے ہیں جو ایک خاص ریفرینس سطح سے اوپر یا اس سے نیچے ہوتا ہے۔کسی بھی ویو فارم کا مثبت یا منفی یا دونوں ایمپلی ٹیوڈ محدود کرنے کے لئے سادہ ڈائیوڈ سرکٹ بھی بطور کلپنگ سرکٹ استعمال کئے جاسکتے ہیں -
ایسا الیکٹرونک سرکٹ جو کسی ویو فارم کی انتہائی قدر (پیک ویلیو)کو ریفرینس لیول تک متعین کرے ۔دوسرے الفاظ میں یوں کہا جا سکتا ہے کہ کلیمپنگ سرکٹ کی مدد سے آﺅٹ پٹ سگنل میں ڈی سی اجزا شامل کئے جاتے ہیں۔
کمپیریٹر کوئی بھی ایسا سرکٹ ہو سکتا ہے جو ان پٹ پر ملنے والی برقی مقدار کا کسی حوالی جاتی مقدار( ریفرینس لیول ) (یا کسی دوسری ان پٹ )سے موازنہ کرے اور اگر ایک ان پٹ دوسری سے بڑھ جائے تو آﺅٹ پٹ کی حالت کو تبدیل کر دے۔اینا لاگ اور ڈیجیٹل، دونوں طرح کے کمپیریٹرسرکٹ موجود ہیں۔
سوائے ان کے جن میں پارے (مرکری ) سے نم کردہ کنٹیکٹ استعمال کئے جاتے ہیں، تقریباً تمام مکینیکل سوئچوں اور ریلے سوئچوں کے کنٹیکٹ اس خامی کا شکار ہوتے ہیں جسے ”باﺅنس“ کہا جاتا ہے۔ جب کوئی سوئچ چلایا جاتا ہے یعنی وہ اپنی ایک حالت سے دوسری میں آتا ہے تو اس کے کنٹیکٹ، حتمی طور پر ملنے یا کھلنے(الگ ہونے) سے پہلے کئی مرتبہ نہایت تیزی سے ملتے اور الگ ہوتے ہیں۔ اسی خامی کو ”باﺅنس“ کہا جاتا ہے۔ یہ باﺅنس کئی ملی سیکنڈ تک ہوتا رہتا ہے۔ اگر ایسا سوئچ کسی ڈیجیٹل سرکٹ میں استعمال کیا گیا ہو تو یہ تمام ارتعاش ان پٹ پلسز کی شکل میں ریکارڈ ہو جاتا ہے جس سے سرکٹ غلط ٹرگرنگ پیدا کرتا ہے۔باﺅنس کا اثر ختم کرنے کے لئے ایک عمومی طریقہ R-S فلپ فلاپ سرکٹ کا استعمال ہے۔
مادی اشیاءلاکھوں جوہروں(ایٹمز) کے باہم ملنے سے تشکیل پاتی ہیں۔ قریبی جوہروں کے آپس میں ملنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ وہ ویلنس الیکٹرونز کو آپس میں بانٹ لیتے ہیں۔ ویلنس الیکٹرونز وہ ہیں جو جوہر کے بیرونی مدار میں موجود ہوتے ہیں۔ جب دو ویلنس الیکٹرونز دو جوہروں کے بیرونی مدار میں بٹ جاتے ہیں تو اس طرح تشکیل پانے والی بندش(بانڈ) کو ، کوویلنٹ بانڈ کہا جاتا ہے۔
یہ لاجک سرکٹس ہوتے ہیں جو عام طور پر گیٹس سے تشکیل دیئے جاتے ہیں۔یہ ڈیجیٹل معلومات کو ایک کوڈ سے دوسرے کوڈ میں تبدیل کرتے ہیں۔ بہت زیادہ استعمال ہونے والے کنورٹرزمیں سے مثال کے طور پر BCD (بائنری کوڈڈ ڈیسی مل)سے سیون سیگمنٹ ڈیکوڈرز نمایاں ہیں۔ یہ کوڈ کنورٹرز عام طور پر ڈیکوڈرز کے نام سے زیادہ پہچانے جاتے ہیں اور مکمل آئی سی کی صورت میں دستیاب ہیں۔ مثال کے طور پر
ٹی ٹی ایل | 7442 | BCD سے ڈیسی مل کنورٹر |
74141 | BCD سے ڈیسی مل کنورٹر | |
7447 | BCD سے سیون سیگمنٹ کنورٹر | |
سی موس | 4028 | BCD سے ڈیسی مل کنورٹر |
اسے پکچرٹیوب بھی کہا جاتا ہے ۔ c.r.t. کیتھوڈ رے ٹیوب کا مخفف ہے۔
سی آر ٹی c.r.t. تھرمیانک ٹیوب ہے جو آسیلو سکوپ، ٹی وی رسیور،ویژوئل ڈسپلے یونٹ VDU اور ریڈار وغیرہ میں کثرت سے استعمال کی جاتی ہے۔
بنیادی طور پر یہ تین بنیادی اجزا،الیکٹرون گن، ڈیفلیکشن سسٹم اور فلوری سینٹ سکرین پر مشتمل ہے۔یہ تینوں اجزا شیشے کے کیس میں بند ہوتے ہیں۔ الیکٹرون گن، الیکٹرون کی ایک شعاع (بیم)پیدا کرتی ہے جو تیز رفتار ہونے کے ساتھ ساتھ عین مطلوبہ ہدف پر پہنچنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔کلر سی آر ٹی میں تین الیکٹرون گنز ہوتی ہے جو سرخ، سبز اور نیلے رنگوں کے لئے شعاعیں پیدا کرتی ہیں۔
مناسب ڈیفیلیکشن سگنل مہیا کر کے اس شعاع کو سکرین پر کسی بھی جگہ پہنچایا جا سکتا ہے۔جب یہ شعاع سکرین سے ٹکراتی ہے تو ایک روشن نقطہ پیدا کرتی ہے۔ڈیفلیکشن اور فوکسنگ طریقہ کار یا تو مقناطیسی قسم کا ہوتا ہے یا پھر الیکٹروسٹیٹک نوعیت کا۔
فلوری سینٹ سکرین فاسفر مادے سے بنائی جاتی ہے۔ یہ مادہ سکرین کے سامنے والے شیشے کی اندرونی جانب بالکل ایک جیسی تہہ کی صورت میں لگایا جاتا ہے۔سکرین کے پیچھے باریک باریک سوراخوں پر مشتمل ایک مہین جالی ہوتی ہے جسے شیڈو ماسک کہا جاتا ہے۔ یہ شیڈو ماسک، الیکٹرون بیمز کو اپنی اپنی مطابقت کے فاسفر نقاط پر ڈالنے کا کام کرتا ہے۔
لو فریکوئنسی سگنلز مثلاً صوتی (آڈیو ) پیغامات، موسیقی وغیرہ کو ایک سے دوسری جگہ برقی سگنلز میں تبدیل کر کے تار کے ذریعے منتقل کیا جاتا ہے۔ تار کے بغیر ان کو اسی حالت میں براہ راست وصول(رسیو) کرنا یا بھیجنا (ٹرانسمٹ) ممکن نہیں۔ تار کے بغیر یعنی وائرلیس نشریات کے لئے ضروری ہوتا ہے کہ ان لو فریکوئنسی سگنلز کو ہائی فریکوئنسی ریڈیائی سگنلز پر سوار کیا جائے اور پھر ان ریڈیائی سگنلز کو ایرئل سے نشر کیا جائے۔اس مقصد کے لئے استعمال ہونے والے ریڈیائی سگنلز ”کیریئر “ کہلاتے ہیں۔جس طریقے سے یہ آڈیو سگنلز، ریڈیو سگنلز پر سوار کئے جاتے ہیں وہ طریقہ ”ماڈولیشن“Modulation (شکل (C10 کہلاتا ہے۔
جب کیریئر ویو نشر کی جاتی ہے تو ایک مواصلاتی (کمیونیکیشن) چینل کھل جاتا ہے لیکن اس وقت تک کوئی معلومات نشر یا وصول نہیں کی جا سکتیں جب تک کیریئر کو ماڈولیٹ نہ کیا جائے۔ صرف ریڈیو ویوز ہی کیریئر نہیں ہوتیں بلکہ روشنی کی شعاع، آپٹیکل لنک اور الٹرسونک ویوز بھی بطور کیریئر استعمال کی جاتی ہیں۔
ایسا افزائش گر(ایمپلی فائر) جو ایسے کامن ایمیٹرداخلی درجے( ان پٹ اسٹیج)پر مشتمل ہو جو کامن بیس خارجی درجے(آوٹ پٹ اسٹیج) کو چلارہا ہو۔
جدید کیسکوڈ افزائش گر(ایمپلی فائر) ہائی فریکوئنسی پر کام کرنے کے لیے بنایا جاتا ہے اور یونی جنکشن ٹرانزسٹرزیا فیلڈ ایفیکٹ ٹرانزسٹرز پر مشتمل ہوتا ہے جس میں کامن ایمیٹر داخلی درجے ( ان پٹ اسٹیج)کی جگہ کامن گیٹ داخلی درجہ( ان پٹ اسٹیج) اور کامن بیس خارجی درجے(آوٹ پٹ اسٹیج) کی جگہ کامن ڈرین خارجی درجہ (آوٹ پٹ اسٹیج) ہوتا ہے۔